پاکستاناہم خبریں

پاکستان اور ترکیہ کی بحری افواج کی اسپیشل فورسز کے درمیان پہلی دو طرفہ مشق "دوستی کا عزم” کا کراچی میں انعقاد — ساحلی و شہری جنگی مہارتوں کا شاندار مظاہرہ

ساحلی علاقوں میں دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے، شہری علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں، اور محدود وسائل میں اعلیٰ درجے کے کمانڈو آپریشنز شامل تھے۔

کراچی (نیول بیورو رپورٹ)
پاکستان اور ترکیہ کی بحری افواج کی اسپیشل فورسز کے درمیان پہلی دو طرفہ مشترکہ مشق کا کامیاب انعقاد کراچی میں ہوا، جسے دفاعی اور عسکری ماہرین نے خطے میں دونوں برادر ممالک کے مضبوط عسکری تعلقات کا عملی اظہار قرار دیا ہے۔

یہ اہم مشق پاکستان نیوی کے اسپیشل سروسز گروپ (SSG-N) اور ترکیہ کی بحریہ کی اسپیشل فورسز کے درمیان منعقد کی گئی، جس کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کی اسپیشل فورسز کے درمیان عملی تجربات کا تبادلہ، باہمی رابطے کو مستحکم بنانا، اور مشترکہ جنگی حکمتِ عملی کو فروغ دینا تھا۔

خشکی اور سمندر میں شاندار آپریشنز کا عملی مظاہرہ

مشق کے دوران سمندر اور خشکی میں بیک وقت مختلف آپریشنز کا مظاہرہ کیا گیا، جن میں ساحلی علاقوں میں دشمن کے اہداف کو نشانہ بنانے، شہری علاقوں میں انسدادِ دہشت گردی کارروائیاں، اور محدود وسائل میں اعلیٰ درجے کے کمانڈو آپریشنز شامل تھے۔

شرکاء نے جدید ہتھیاروں اور جنگی ساز و سامان کا استعمال کرتے ہوئے متنوع منظرناموں پر مبنی مشقیں کیں، جن میں دشمن کے زیرِ تسلط علاقوں کا گھیراؤ، قیدیوں کی بازیابی، حساس تنصیبات کا دفاع اور شہری ماحول میں سرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز شامل تھے۔ ان مظاہروں نے دونوں افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، عزم اور ہم آہنگی کو اجاگر کیا۔

مشق کا مقصد اور اہمیت

یہ مشق دوستی اور دفاعی تعاون کے ایک نئے باب کی نمائندہ ہے۔ اس کا بنیادی مقصد ساحلی علاقوں میں مشترکہ آپریشنز کی تیاری، حکمتِ عملی کی ہم آہنگی، اور انسدادِ دہشت گردی صلاحیتوں کو نکھارنا تھا۔ اس کے ذریعے دونوں ممالک نے یہ پیغام دیا کہ وہ نہ صرف دفاعی میدان میں متحد ہیں بلکہ خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کے لیے ہر ممکن تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔

دفاعی اشتراک کا سنگِ میل

پاکستان نیوی کے ترجمان کے مطابق یہ مشق دونوں ممالک کی بحری افواج کے مابین دفاعی شراکت داری کے فروغ اور مشترکہ عسکری تربیت کے میدان میں ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس مشق سے نہ صرف مشترکہ جنگی تیاریوں کو فروغ ملا بلکہ اس نے دونوں اقوام کے مابین دوستی، بھائی چارے اور اسٹریٹجک تعاون کی نئی راہیں بھی ہموار کیں۔

خطے میں امن و استحکام کی توثیق

اس دوطرفہ مشق نے اس حقیقت کی بھی توثیق کی کہ پاکستان اور ترکیہ علاقائی امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات پر یقین رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک نے عملی مظاہروں کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ وہ نہ صرف اپنی عسکری صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں بلکہ خطے میں کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

کراچی میں منعقدہ یہ مشترکہ مشق صرف ایک دفاعی تربیتی عمل نہیں تھا، بلکہ یہ دو برادر اسلامی ممالک کے مابین اعتماد، تعاون اور دوستی کا بھرپور مظاہرہ تھا۔ پاکستان اور ترکیہ کی اسپیشل فورسز کے درمیان یہ اشتراک مستقبل میں مزید مشترکہ اقدامات، عسکری تربیت اور دفاعی منصوبہ بندی کی بنیاد بنے گا، جو خطے میں دیرپا امن اور سیکیورٹی کے لیے ایک مثبت قدم ثابت ہو گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button