پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کور کمیٹی نے عمران خان کے خلاف ’جھوٹے مقدمات‘ ختم کر کے انہیں رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جمعرات کو پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق بانی چیئرمین عمران خان کے مقدمات کے حوالے سے قانونی ٹیم نے کور کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی ہے۔
کور کمیٹی نے عمران خان کو ’جعلی مقدمات میں بغیر کسی قانونی و آئینی جواز‘ کے پابند سلاسل رکھنے کی شدید مذمت کی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’توشہ خانہ اور سائفر جیسے جھوٹے مقدمات کے غیر منصفانہ بدترین ٹرائل کے بعد عجلت میں سنائی جانے والی سزاؤں سےعمران خان کو انتقام کا نشانہ بنانے کے ریاستی عزائم پوری طرح آشکار ہو چکے ہیں۔‘
’سابق وزیراعظم عمران خان کو غیرآئینی سزائیں سنانے کے سیاہ عدالتی فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی کارروائی کو بلاجواز تاخیری حربوں کی نذر کیا جا رہا ہے۔ عمران خان کے خلاف تمام مقدمات کی کارروائی کو آئینی و قانونی تقاضوں کے تحت آگے بڑھاتے ہوئے ان جھوٹے اور لغو کیسز کا خاتمہ کر کے بانی چیئرمین کی رہائی کے احکامات جاری کیے جائیں۔‘
کور کمیٹی نے سابقہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی صحت اور زندگی کو لاحق خطرات اور ان کی سکیورٹی کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
اعلامیے کے مطابق ’بانی چئیرمین کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ان کی مرضی کے خلاف بنی گالہ سب جیل میں قید رکھنے اور ان کی جان کو خطرے میں ڈالنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔‘ کور کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ بشریٰ بی بی کو فول پروف سکیورٹی فراہمی کی جائے اور ان کی صحت اور زندگی کو لاحق خطرات کا فوری ازالہ کیا جائے۔
پی ٹی آئی کی کور کمیٹی نے پنجاب کے مختلف حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا عمل ’غیرآئینی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’8 فروری کے بعد نئے سرے سے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر تحریک انصاف کی آئینی نشستیں چھین کر غیرقانونی طور پر ن لیگ کو دی جا رہی ہیں۔‘
’تحریک انصاف کے امیداروں کے پاس موجود حقیقی فارم 45 کی روشنی میں ان تمام حلقوں کا بھی آڈٹ کیا جائے اور اس کی چوری شدہ تمام نشستیں آئین و قانون کے مطابق واپس کی جائیں۔‘