بین الاقوامیاہم خبریں

بہار میں سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ: آر جے ڈی کا این ڈی اے پر سخت حملہ، بی جے پی کا جوابی وار

"بہار آج بھی ملک کی سب سے غریب ریاست کیوں ہے؟ یہاں کے نوجوان بے روزگار، خواتین غیر محفوظ، صحت کا نظام خستہ حال، اور تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار کیوں ہیں؟"

پٹنہ (سیاسی بیورو رپورٹ)
بہار میں جیسے جیسے انتخابی فضا گرم ہو رہی ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ ہفتہ کے روز راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے ریاست کی این ڈی اے حکومت پر تنقید کے تیر برساتے ہوئے بہار کی پسماندگی پر 10 تیکھے سوالات اٹھائے، جس کے ردعمل میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آر جے ڈی کی سابقہ حکومت کو بہار کی موجودہ بدحالی کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔


تیجسوی یادو کی چارج شیٹ: بہار میں بدحالی، بے روزگاری اور بدعنوانی کیوں؟

آر جے ڈی کے رہنما اور بہار اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف تیجسوی یادو نے ایک پریس کانفرنس میں این ڈی اے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا:

"بہار آج بھی ملک کی سب سے غریب ریاست کیوں ہے؟ یہاں کے نوجوان بے روزگار، خواتین غیر محفوظ، صحت کا نظام خستہ حال، اور تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار کیوں ہیں؟”

تیجسوی یادو نے کہا کہ ‘ڈبل انجن’ حکومت نے دو نسلوں کو تباہ کیا ہے اور اب بھی ریاست میں صرف نفرت، تشدد، اور فرقہ وارانہ سیاست کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ این ڈی اے امیدواروں سے انتخابی مہم کے دوران ان سوالات کا جواب طلب کریں۔

انہوں نے خاص طور پر پٹنہ یونیورسٹی کی حالت زار کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا:

"یہ 108 سال پرانی یونیورسٹی کبھی علم کا مرکز تھی، آج وہاں گزشتہ 20 سال میں 56 ووکیشنل کورسز بند ہو چکے ہیں۔ یہ تعلیم کے زوال کی علامت ہے۔”

تیجسوی نے مزید کہا کہ:

"ہمیں اس بدعنوان حکومت کو ہٹانے کی ضرورت ہے جو صرف اقتدار کی سیاست کھیل رہی ہے، اور ایک ایسی نئی قیادت کو لانا ہے جو ترقی پسند سوچ، وژن اور نوجوانوں کی حقیقی نمائندگی کرتی ہو۔”


آر جے ڈی کے 10 سوالات:

  1. بہار سب سے غریب ریاست کیوں ہے؟

  2. خواتین غیر محفوظ کیوں ہیں؟

  3. صحت کی سہولیات بدترین کیوں ہیں؟

  4. جرائم اور بدعنوانی کیوں بڑھ رہی ہے؟

  5. بے روزگاری کی شرح کیوں خطرناک حد تک ہے؟

  6. نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر ہجرت کیوں جاری ہے؟

  7. اسکولوں کی عمارتیں اور بنیادی ڈھانچہ کیوں نہیں بنایا گیا؟

  8. نئی صنعتیں بہار میں کیوں نہیں لگ رہیں؟

  9. تعلیمی نظام کیوں تباہ ہو چکا ہے؟

  10. آخر ریاست کے نوجوانوں کو ترقی کے بجائے نفرت کیوں دی جا رہی ہے؟


بی جے پی کا سخت ردعمل: "جنگل راج” کی پیداوار ہے یہ پسماندگی

آر جے ڈی کی اس سخت تنقید کے جواب میں بی جے پی نے فوری ردعمل دیتے ہوئے ترجمان نیرج کمار کے ذریعے ایک تفصیلی بیان جاری کیا۔ انہوں نے تیجسوی یادو کے سوالات کا نکتہ بہ نکتہ جواب دیتے ہوئے کہا:

"بہار کو غریب ترین ریاست میں تبدیل کرنے کا سہرا لالو پرساد اور رابڑی دیوی کی ‘جنگل راج’ حکومت کو جاتا ہے، جس نے ریاستی نظم و نسق کو تباہ کیا۔”

نیرج کمار نے دعویٰ کیا کہ:

  • خواتین کا عدم تحفظ اسی دور کی پیداوار ہے، جب مجرم آزاد گھومتے تھے۔

  • آج بہار میں خواتین رات کو بھی بغیر ڈر کے گھروں سے نکل سکتی ہیں۔

  • صحت کا نظام آر جے ڈی کی بدعنوانی کے باعث برباد ہوا۔

  • چارہ گھوٹالہ اور ہر اسکیم میں رشوت خوری آر جے ڈی کی پہچان تھی۔

  • بے روزگاری اور ہجرت اسی دور میں شروع ہوئی جب تعلیم، روزگار اور صنعتوں کی جگہ جرم اور سیاسی سرپرستی والے مافیا کلچر نے لے لی۔

انہوں نے کہا کہ:

"آر جے ڈی نے تعلیمی بجٹ کو لالو خاندان کی جیبوں میں ڈالا۔ اسکولوں کی عمارتیں نہیں بنیں، نہ نئی یونیورسٹیاں قائم ہوئیں، نتیجہ یہ کہ تعلیم تباہ ہو گئی۔”

نیرج کمار نے مزید کہا کہ سرمایہ کار لالو راج کے انارکی ماحول سے ڈر کر بہار سے بھاگ گئے۔ اب حالات بہتر ہو رہے ہیں اور ریاست میں صنعت کار واپس آ رہے ہیں۔


عوامی ردعمل: حقائق، فہم اور ووٹرز کا امتحان

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آر جے ڈی کے سوالات نے عوامی سطح پر ایک نیا سیاسی بیانیہ تشکیل دیا ہے، جس میں نوجوانوں، خواتین، تعلیم اور روزگار جیسے حقیقی مسائل کو مرکز میں لایا گیا ہے۔

دوسری جانب بی جے پی ماضی کی غلطیوں کو بنیاد بنا کر موجودہ کارکردگی کو بہتر ثابت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سیاسی مبصر پروفیسر اجے کمار جھا کے مطابق:

"یہ کشمکش اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ بہار میں روایتی ذات پات کی سیاست سے ہٹ کر اب مسائل کی بنیاد پر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جو ایک صحت مند جمہوری تبدیلی ہو سکتی ہے۔”


 نتیجہ: انتخابی موسم میں حقائق کی آزمائش

بہار کی سیاست میں اب صرف نعروں یا لیڈروں کی شخصیت کے سحر پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔ نوجوان ووٹرز اور باشعور عوام اب حقیقی سوالات پوچھ رہے ہیں: تعلیم، صحت، روزگار، تحفظ اور ترقی۔

آر جے ڈی کا بیانیہ اگر عوام میں گونج پایا، تو این ڈی اے حکومت کو سنجیدگی سے اپنی کارکردگی کا جائزہ لینا ہوگا۔ دوسری جانب، بی جے پی کو صرف ماضی کا حوالہ دے کر خود کو بری الذمہ نہیں سمجھنا چاہیے، کیونکہ آج کا ووٹر جواب بھی مانگتا ہے، اور ثبوت بھی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button