
پنجاب میں قانون کی بالادستی کے لیے عملی اقدامات — صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال خان سے سیکرٹری قانون محمد آصف بلال لودھی کی اہم ملاقات
صوبے میں کوئی فرد یا گروہ قانون سے بالاتر نہیں، اور حکومت وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں ایک مضبوط اور منصفانہ قانونی نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
عامر سیہل-پاکستان،وائس آف جرمنی اردو نیوز کے ساتھ:
صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا محمد اقبال خان سے سیکرٹری قانون محمد آصف بلال لودھی نے ایک اہم ملاقات کی جس میں صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال، جاری قانون سازی کے عمل، نئے بلز کی منظوری اور عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے متعلق تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ملاقات کے دوران پنجاب میں قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کے لیے مختلف تجاویز اور اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔
سیکرٹری قانون محمد آصف بلال لودھی نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ قانون نے موجودہ حکومت کی ہدایات کے مطابق قانون سازی کے عمل کو تیز اور مؤثر بنانے کے لیے بھرپور اقدامات کیے ہیں۔ اب تک پنجاب اسمبلی سے 16 ایکٹ پاس کروائے جا چکے ہیں جبکہ 12 مختلف بلز بھی کامیابی کے ساتھ منظور ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کئی اہم قانونی ترامیم اور نئے ڈرافٹس تیاری کے آخری مراحل میں ہیں، جنہیں جلد اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر قانون رانا محمد اقبال خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ریاستی رٹ اور قانون کی بالادستی ہر قیمت پر قائم رکھے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کوئی فرد یا گروہ قانون سے بالاتر نہیں، اور حکومت وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی قیادت میں ایک مضبوط اور منصفانہ قانونی نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
رانا محمد اقبال خان نے اس موقع پر متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ صوبے میں مذہبی ہم آہنگی برقرار رہے۔ انہوں نے غیر قانونی اسلحہ کے خاتمے کی مہم کو مزید مؤثر اور سخت بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی علاقے میں قانون شکنی یا اسلحہ کے غیر قانونی استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور فرقہ وارانہ مواد کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے۔ اس ضمن میں پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ باہمی رابطے کے ساتھ فوری اور مؤثر کارروائی یقینی بنائیں۔
صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ عدالتی احکامات پر بروقت عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اس لیے تمام سرکاری محکمے اور ادارے عدالتوں کی ہدایات کو ترجیحی بنیادوں پر نافذ کریں۔ انہوں نے پولیس اور پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کے درمیان بہتر کوآرڈینیشن کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے زیرِ التواء مقدمات کے فوری فیصلے ممکن ہوں گے اور عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد مزید مضبوط ہوگا۔
رانا محمد اقبال خان نے محکمہ قانون کو ہدایت کی کہ تمام جاری بلز، ترامیم اور ڈرافٹس کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ قانون سازی کا عمل تیز رفتار، شفاف اور عوام دوست ہو۔ انہوں نے کہا کہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق قانونی اصلاحات ناگزیر ہیں تاکہ عام شہری کو فوری اور سستا انصاف فراہم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق صوبائی حکومت قانون کی عملداری کو یقینی بنانے، عوام کے جان و مال کے تحفظ اور ایک محفوظ معاشرتی ماحول کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ صوبے میں جاری قانون سازی کے عمل کو مزید فعال بنایا جائے گا، تمام نئے بلز کو عوامی مفاد کے مطابق ڈیزائن کیا جائے گا، اور صوبے میں انصاف کی فراہمی کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر قانون نے آخر میں کہا کہ “قانون کی بالادستی کسی بھی مہذب معاشرے کی بنیاد ہے۔ ہم یہ عزم کرتے ہیں کہ پنجاب میں انصاف، شفافیت اور امن کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔”



