بین الاقوامیاہم خبریں

صومالی لینڈ: چین کی طرف سے مذمت، حوثیوں کی دھمکی

اسرائیل کے اس فیصلے کی پاکستان سمیت متعدد عرب اور افریقی ممالک نے شدید مذمت کی ہے۔ عرب لیگ اور افریقی یونین نے اسے ناقابل قبول اقدام قرار دیا ہے۔

اے ایف پی، ڈی پی اے، مقامی میڈیا کے ساتھ

صومالی لینڈ کو آزاد ملک تسلیم کرنے کے اسرائیلی فیصلے کی چین نے بھی مخالفت کر دی ہے جبکہ یمنی حوثی ملیشیا نے خبردار کیا ہے کہ صومالی لینڈ میں کسی بھی اسرائیلی موجودگی کو ’’فوجی ہدف‘‘ سمجھا جائے گا۔

چین نے کہا ہے کہ وہ صومالیہ کے علاقوں کو تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کی مخالفت کرتا ہے۔ چینی وزارت خارجہ نے پیر کے روز اعلان کرتے ہوئے مشرقی افریقہ کے اس ملک کی خود مختاری، وحدت اور علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے معمول کی ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا، ”کسی ملک کو اپنے ذاتی مفادات کے لیے دوسرے ممالک کی اندرونی علیحدگی پسند قوتوں کی حوصلہ افزائی یا حمایت نہیں کرنا چاہیے۔‘‘

انہوں نے صومالی لینڈ کے حکام پر زور دیا کہ وہ ”علیحدگی پسندانہ سرگرمیوں اور بیرونی قوتوں سے گٹھ جوڑ‘‘ کو ترک کر دیں۔

اسرائیل نے جمعے کے دن صومالی لینڈ کو ایک آزاد ملک تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے یہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل صومالی لینڈ کے ساتھ زراعت، صحت، ٹیکنالوجی اور معیشت میں فوری تعاون کے لیے تیار ہے۔

اسرائیل کے اس فیصلے کی پاکستان سمیت متعدد عرب اور افریقی ممالک نے شدید مذمت کی ہے۔ عرب لیگ اور افریقی یونین نے اسے ناقابل قبول اقدام قرار دیا ہے۔

صومالی لینڈ میں اسرائیلی موجودگی فوجی ہدف ہو گی، یمنی حوثی باغی

یمن کی حوثی ملیشیا نے خبردار کیا ہے کہ صومالیہ کے علیحدہ ہونے والے خطے صومالی لینڈ میں کسی بھی اسرائیلی موجودگی کو ”فوجی ہدف‘‘ سمجھا جائے گا۔

ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے رہنما عبدالمالک الحوثی نے کہا، ”صومالی لینڈ میں کسی بھی اسرائیلی موجودگی کو ہماری مسلح فوج فوجی ہدف تصور کرے گی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام ”صومالیہ اور یمن کے خلاف جارحیت اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔‘‘

صومالی لینڈ  شمالی صومالیہ کا مسلم اکثریتی خطہ ہے۔ چند ملین نفوس پر مشتمل یہ علاقہ برسوں سے خانہ جنگی کا شکار رہا ہے۔ سن 1991 میں اس نے صومالیہ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے آزاد ریاست ہونے کا دعویٰ کر دیا تھا۔

صومالی لینڈ اہم کیوں؟

اسرائیلی میڈیا نے نشاندہی کی ہے کہ صومالی لینڈ آبنائے باب المندب سے زیادہ دور نہیں ہے۔ یہاں سے یمنی حوثی ملیشیا نے بارہا اسرائیل سے منسلک سمجھے جانے والے بین الاقوامی تجارتی جہازوں پر حملے کیے ہیں۔

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق صومالی لینڈ اسٹریٹیجک لحاظ سے اہم مقام ہے کیونکہ وہاں سے حوثیوں باغیوں پر اسرائیلی حملے زیادہ مؤثر ہو جائیں گے۔

سات اکتوبر سن 2023 میں غزہ پٹی میں مسلح تنازعہ شروع ہونے کے بعد حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کرنا شروع کر دیے تھے۔ جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے بھی یمن میں جنگجوؤں کے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ ایران کے حمایت یافتہ اس باغی عسکریت پسند گروہ نے ان حملوں کو غزہ پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار قرار دیا تھا۔

غزہ پٹی میں جنگ بندی کے بعد سے اگرچہ حوثی باغیوں نے اسرائیل پر اپنے حملے روک دیے ہیں تاہم خبردار کیا ہے کہ وہ صومالیہ کے کسی حصے کو اسرائیل کے لیے اڈہ بننے کی اجازت نہیں دیں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button