مشرق وسطیٰ

ہیلمٹ قوانین پر سختی کروانے سے ہیڈانجری کیسز کی شرح میں واضح کمی، مال روڈ پر 95 فیصد شہریوں نے ہیلمٹ کی پاسداری کرنا شروع کردی،

رواں سال بغیر ہیلمٹ 05 لاکھ 51 ہزار سے زائد موٹرسائیکلسٹ کو چالان ٹکٹس جاری کئے گئے، ہیلمٹ قوانین پر سختی کروانے سے قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے، سی ٹی او لاہور

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): سی ٹی او لاہور کیپٹن(ر) مستنصر فیروز شہر لاہور کو ایکسڈنٹ فری سٹی بنانے میں پرعزم ہیں، سٹی ٹریفک پولیس کی طرف سے ہیلمٹ قوانین پر سختی کروانے سے ہیڈانجری کیسز کی شرح میں واضح کمی دیکھنے میں آرہی ہے، مشاہدہ میں آیا ہے کہ مال روڈ پر 95 فیصد شہریوں نے ہیلمٹ کی پاسداری کرنا شروع کردی، اس حوالے سے سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ موٹرسائیکل چلانی ہے تو ہیلمٹ پہننا لازمی ہوگا، رواں سال میں اب تک بغیر ہیلمٹ 05 لاکھ 51 ہزار سے زائد موٹرسائیکلسٹ کو چالان ٹکٹس جاری کئے گئے، جبکہ 21 لاکھ سے زائد بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو وارننگ دیتے ہوئے ایجوکیٹ کیا گیا، سی ٹی او لاہور کا کہنا تھا کہ سال 2022 میں ہیڈ انجری کے باعث 222 شہری لقمہ اجل بنے، حادثات میں اموات کی شرح کو کم سے کم کیا جائے گا، اور یہ تبھی ممکن ہے جب قوانین پر سخت کروائی جائے گی اور شہری خود سے قوانین کی پاسداری کرنا شروع کردیں گے، مستنصر فیروز کا مزید کہنا تھا کہ ہیلمٹ قوانین پر سختی کروانے سے قیمتی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے، کینال روڈ، مال روڈ، جیل روڈز، مین بلیوارڈ روڈز سمیت اہم روڈز پر لین لائن کی سختی سے پابندی کروائی جارہی ہے، ہیلمٹ ہاتھ میں پکڑنے، ٹینکی پر رکھنے پر بھی چالان کئے جارہے ہیں، کیپٹن(ر) مستنصر فیروز کا مزید کہنا تھا کہ منعظم ٹریفک کے حصول کیلئے قوانین کی پاسداری کروانے میں سختی کروائی جائے گی.

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button