آئی سی سی نے چیمپئنر ٹرافی کیلیے نیا فارمولا تیار کر لیا
نئے مجوزہ شیڈول میں پاکستان میں ایک سیمی فائنل اور گروپ راؤنڈ کے 9 میچز کرائے جائیں گے جب کہ فائنل اور ایک سیمی فائنل سمیت بھارت کے تینوں گروپ میچز یو اے ای میں ہی کھیلے جانے کی تجویز دی گئی ہے
لندن (نمائندہ وائس آف جرمنی):آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کو شیڈول کے مطابق یقینی بنانے کے لیے نیا فارمولا تیار کیا ہے جو آج جمعہ کو میٹنگ میں پی سی بی کے سامنے رکھا جائے گا۔کرکٹ ویب سائٹ کرک بز کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے آئندہ برس 19 فروری سے 9 مارچ تک پاکستان میں شیڈول چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد کو مقررہ وقت پر یقینی بنانے کے لیے نیا فارمولا تیار کر لیا ہے۔رپورٹ کے مطابق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ہائبرڈ فارمولے کے تحت ٹورنامنٹ کے 15 میں سے 10 میچز پاکستان میں کرانے کی پیشکش کرے گا جب کہ ایونٹ کے بقیہ میچز یو اے ای میں کرائے جا سکتے ہیں۔
نئے مجوزہ شیڈول میں پاکستان میں ایک سیمی فائنل اور گروپ راؤنڈ کے 9 میچز کرائے جائیں گے جب کہ فائنل اور ایک سیمی فائنل سمیت بھارت کے تینوں گروپ میچز یو اے ای میں ہی کھیلے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر بھارت سیمی فائنل یا فائنل تک رسائی حاصل نہیں کر پاتا تو پاکستان ان میچز کی بھی میزبان کر سکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کو ہائبرڈ پر ماننے کی صورت میں رعایت اور اضافی رقم بھی دی جا سکتی ہے۔ تاہم اس صورت میں براڈ کاسٹرز کو سنگین آپریشنل اور لاجسٹک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
دوسری جانب بھارتی ویب سائٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ چیمپئنز ٹرافی کے پانچ میچز یو اے ای میں کرائے جا سکتے ہیں تاہم ا?ئی سی سی نے اب تک وینیو فائنل نہیں کیا ہے۔تاہم اگر پاکستان ہائبرڈ ماڈل پر رضامند نہیں ہوتا ہے تو پھر ٹورنامنٹ کا فیصلہ کرنے کے لیے تمام 14 بورڈ ممبران سے بھی ووٹ لیا جا سکتا ہے۔اجلاس میں فیصلہ اگر ووٹنگ کی بنیاد پر ہوتا ہے کہ میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت کروائے جائیں تو یہ پہلی بار ہوگا ایونٹ کے میزبان سے محض ایک ٹیم کے شرکت نہ کرنے پر ٹورنامنٹ کو کہیں اور منتقل کیا گیا ہو، ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ہے۔واضح رہے کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی واضح طور پر ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کر چکے ہیں اور کئی بار دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ٹورنامنٹ کا میزبان ہے اور مکمل ایونٹ اپنے ہی ملک میں کرائے گا۔اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی نے آئی سی سی کو خط بھی لکھا تھا، جس میں بھارتی ٹیم کی عدم شرکت کی تحریری وجوہات مانگی گئی تھیں۔ تاہم دو ہفتے گزر جانے کے باوجود اب تک انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اس کا جواب بھی نہیں دیا ہے۔اس خط میں یہ بھی واضح طور پر کہا گیا تھا کہ اگر بھارت کی ٹیم پاکستان آکر چیمپئنز ٹرافی نہیں کھیلتی تو پھر پاکستان کسی بھی ٹورنامنٹ میں بھارت سے نہیں کھیلے گا۔اس تمام صورتحال کے تناظر میں اگر آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اس فیصلے کے بعد پاکستان ممکنہ طور پر بھارت میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹس سے دستبردار ہوسکتا ہے، جس میں اگلے سال ویمنز ورلڈک پ اور مینز ایشیا کپ کے علاوہ 2026 میں ٹی 20 ورلڈ کپ بھی شامل ہے۔