مشرق وسطیٰ

شام : اسرائیلی فوج قنیطرہ میں داخل ، البعث میں ملازمین کو دفاتر سے نکال دیا

8 دسمبر کو شام میں حکومت کی تبدیلی کے بعد اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں میں واقع بفرزون میں پوزیشنیں سنبھال لی تھیں

اسرائیلی فوج ایک بار پھر شام کے جنوب میں قنیطرہ کے دیہی علاقے میں واقع شہر البعث میں داخل ہو گئی ہے۔ اس سے قبل وہ شام کے جنوبی حصے میں کئی قصبوں پر قبضہ کر چکی ہے۔اسرائیلی فوج نے تلاشی کے بہانے سرکاری دفاتر سے ملازمین کو باہر نکال دیا۔
گذشتہ بدھ کے روز سویسہ قصبے میں ایک مظاہرے پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے پانچ شامی شہری زخمی ہو گئے تھے۔اسرائیلی سرحد کے نزدیک واقع شامی دیہات میں مقامی باشندوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے اپنے علاقوں پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔اسرائیلی ذمے داران یہ باور کرا چکے ہیں کہ مذکورہ دیہات پر قبضہ ایک برس سے زیادہ طویل ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 8 دسمبر کو شام میں حکومت کی تبدیلی کے بعد اسرائیلی فوج نے گولان کی پہاڑیوں میں واقع بفرزون میں پوزیشنیں سنبھال لی تھیں۔ یہ بفرزون 1974 سے اسرائیل اور شام کے زیر کنٹرول علاقوں کو الگ کرتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے جبل شیخ کے مشرقی حصے پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو باور کرا چکے ہیں کہ دفاعی نوعیت کا ایک عارضی اقدام ہے جس کا مقصد شام کی جانب سے ان کے ملک کے لیے ممکنہ خطرات کا راستہ روکنا ہے۔ تاہم نیتن یاہو نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان کی فوج سرحد پر اسرائیل کو سیکورٹی ضمانت حاصل ہونے تک وہاں باقی رہے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button