
حج کا تیسرا دن: قربانی کے ساتھ ساتھ بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے کے علاوہ طوافِ زیارت کی ادائیگی
دس ذی الحجہ حج کے تیسرے دن حجاج نے مزدلفہ سے منیٰ پہنچ کر بڑے جمرہ العقبہ کو سات کنکریاں ماریں۔ قربانی کے ساتھ طوافِ زیارت کی ادائیگی کی۔
مکۃ المکرمۃ: آج دس ذی الحجہ (عید الاضحیٰ) کو صبح سویرے ہی مسجد حرام کے اطراف چہار جانب اللہ کے مہمانوں سے بھر گئے۔ حجاج کرام نے نماز ادا کی اور اس درمیان یکے بعد دیگرے طوافِ زیارت کے ساتھ ساتھ قربانی کا فریضہ ادا کیا۔ حجاج کرام کی ایک بڑی تعداد ایمان اور روحانیت سے لبریز ماحول میں طوافِ افاضہ (طوافِ زیارت) ادا کر رہے ہیں۔ اس دوران اُنھیں مکمل اطمینان، حفاظت اور شان دار خدمات کا ماحول میسر رہا۔
اس سے قبل آج جمعہ کے روز نماز فجر کے بعد حجاج کرام کے قافلے مزدلفہ سے منیٰ کی جانب روانہ ہوئے۔ منیٰ پہنچ کر حجاج کرام نے بڑے جمرہ (الجمرۃ العقبہ) کو سات کنکریاں ماریں۔ اس سے قبل جمعرات کے روز حجاج نے عرفات کے میدان میں رُکنِ اعظم وقوفِ عرفہ ادا کیا اور پھر رات مزدلفہ میں گزاری۔ اللہ کے ان مہمانوں کی نقل و حرکت مشاعر مقدسہ کے درمیان مکمل نظم و ترتیب کے ساتھ انجام پاتی رہی۔

حجاج کرام مناسک حج ادا کر رہے ہیں (بشکریہ سعودی تیلفزیون)
جدید آلات سے نگرانی اور صاف صفائی کا خاص انتظام
ادھر عمومی ادارہ برائے امور حرمین شریفین نے مسجد حرام، صحنِ مطاف، برآمدوں اور کھلی جگہوں کو جدید آلات اور مخصوص نظام کے ذریعے مکمل صفائی سے آراستہ کیا۔ یہ کام حجاج کی آمد سے قبل اور واپسی کے بعد دونوں وقت انجام دیا جاتا ہے۔
جمرۂ کبریٰ پر حجاج کرام کا اطمینان بخش رمی جمار
قبل ازیں جمعہ کی صبح منیٰ میں واقع جمرات کے مقام پر حجاج کرام نے حج کے اہم رکن رمی جمرہ کبریٰ (الجمرة العقبہ) کی ادائیگی کا آغاز کیا۔ اس موقع پر حجاج کی نقل وحرکت میں بھرپور و مکمل توازن دیکھنے میں آیا، جب کہ مزدلفہ سے جمرات تک کے راستے میں حجاج کرام کو تمام سروسز، سکیورٹی اور انتظامی سہولیات مہیا کی گئیں۔

پہلے دن کی رمی کا عمل منظم اور آسانی سے مکمل
متعلقہ اداروں نے جمرات کمپلیکس کے مختلف طبقات پر حجاج کے ہجوم کو مؤثر طریقے سے تقسیم کرنے کے لیے متعدد راستے مخصوص کیے، تاکہ رمی کا عمل منظم اور آسانی سے مکمل ہو سکے۔ اس انجینئرنگ شاہکار کو اس طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ حجاج کی تعداد کے دباؤ کو مؤثر انداز میں سنبھال سکے اور یہ پیدل پلوں اور مشاعر مقدسہ ٹرین کے ذریعے منیٰ کے خیمہ علاقوں سے منسلک ہے۔
طواف زیارت
ادارۂ مذکورہ نے اللہ کے مہمانوں کے داخلے کے لیے مخصوص راستے ترتیب دیے، اور ہجوم کے نظم و نسق کے لیے پہلے سے تیار کردہ منصوبوں، ضابطوں اور مشینی طریقوں کے تحت کام کیا، تاکہ اُن کی سلامتی، سکون اور سہولت کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ تمام اقدامات مسجد حرام میں متعلقہ اداروں سے مستقل رابطے اور ہم آہنگی کے ساتھ انجام پاتے رہے۔
اسی طرح مسجد حرام کے تمام حصوں میں صاف، ٹھنڈی اور تازہ ہوا کی فراہمی کے لیے مکمل ایئرکنڈیشننگ کا نظام مؤثر طور پر کام کرتا رہا اور بیرونی صحن و راستوں میں بھی ٹھنڈک کا انتظام موجود رہا۔
شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے عالم اسلام کو عید کی مبارکباد دی
خادمِ حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے عید الاضحیٰ کے موقع پر عرب اور اسلامی اقوام کے ساتھ پوری دنیا کو مبارک باد پیش کی ہے۔ انھوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ حجاج کرام کی عبادات کو شرفِ قبولیت عطا فرمائے۔
ساری دنیا کے لیے خیر، سلامتی کا سبب ہو عید
شاہ سلمان نے "ایکس” پلیٹ فارم پر اپنے پیغام میں کہا "ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اُس نے ہمیں حرمین شریفین کی خدمت کا شرف بخشا، اور ہم دعا گو ہیں کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اپنے گھر آنے والے حجاج کا حج، اُن کی عبادات اور طاعات قبول فرمائے، اور یہ با برکت عید، امتِ مسلمہ اور ساری دنیا کے لیے خیر، سلامتی اور محبت کا پیغام لے کر آئے۔ آپ سب کو عید مبارک”۔