صحت

اسلام آباد: طبی عملے کے جائز حقوق کی بحالی پر زور، ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی کے لیے وزارتِ صحت سرگرم

جو ہر مشکل وقت میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر قوم کی خدمت کرتا ہے، ایسے میں ان کی مالی، اخلاقی اور ادارہ جاتی حمایت حکومتِ وقت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) – وفاقی دارالحکومت میں وفاقی ہسپتالوں کی نمائندہ تنظیموں کے ایک اہم وفد نے وزارتِ صحت کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی، جس میں طبی عملے کو درپیش بڑھتے ہوئے معاشی و پیشہ ورانہ مسائل، خاص طور پر ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ وفد نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ 2014ء سے منجمد شدہ ہیلتھ رسک الاؤنس کو موجودہ معاشی صورتحال میں بحال کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
معاشی دباؤ اور خطرناک حالات میں خدمات
وفاقی ہسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں، نرسوں، پیرا میڈیکل اسٹاف اور دیگر طبی ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ نہ صرف جان لیوا وبائی امراض، ایمرجنسیز، اور متعدی بیماریوں کے خلاف ہراول دستے کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں بلکہ انہیں مہنگائی، کم تنخواہوں، اور حفاظتی سہولیات کی کمی جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے۔
وفد نے وزارتِ صحت کے حکام کو باور کرایا کہ طبی عملہ فرنٹ لائن ورکرز کی حیثیت رکھتا ہے، جو ہر مشکل وقت میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر قوم کی خدمت کرتا ہے، ایسے میں ان کی مالی، اخلاقی اور ادارہ جاتی حمایت حکومتِ وقت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔
ہیلتھ رسک الاؤنس: صرف مالی نہیں، اخلاقی مسئلہ
وفد نے ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی کو صرف مالی معاملہ نہیں بلکہ طبی عملے کی حوصلہ افزائی، تحفظ اور عزتِ نفس کا مسئلہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ الاؤنس ان کی خدمات کا اعتراف ہے، اور اس کی بحالی سے نہ صرف موجودہ عملے کی کارکردگی میں بہتری آئے گی بلکہ نوجوانوں کو بھی شعبہ صحت میں شمولیت کی ترغیب ملے گی۔
وزارتِ صحت کا مثبت ردعمل
وزارت صحت کے اعلیٰ حکام نے وفد کا مؤقف نہایت سنجیدگی سے سنا اور اس پر مکمل ہمدردی کا اظہار کیا۔ حکام نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وزارت طبی عملے کے تمام جائز مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے وزارت خزانہ سے مکمل رابطے میں ہے۔
وزارتِ صحت کے ترجمان نے کہا:”ہیلتھ ورکرز ہمارا فخر ہیں۔ ان کے مطالبات کو ہم صرف مطالبات نہیں، بلکہ قومی خدمت کا حصہ سمجھتے ہیں۔ ہم تمام متعلقہ اداروں سے رابطہ کر رہے ہیں تاکہ یہ مسئلہ جلد از جلد حل ہو۔”
جلد فیصلے کی توقع
باوثوق ذرائع کے مطابق، وزارت صحت نے ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی کے لیے ایک جامع سمری تیار کرنے کا عندیہ دیا ہے، جسے آئندہ چند ہفتوں میں وزارت خزانہ کو ارسال کیا جائے گا۔ متوقع ہے کہ بجٹ یا اس سے پہلے اس حوالے سے کوئی مثبت پیش رفت سامنے آئے گی۔
یہ ملاقات ایسے وقت پر ہوئی ہے جب ملک میں مہنگائی کا گراف بلند ترین سطح پر ہے اور سرکاری ملازمین بالخصوص شعبہ صحت سے وابستہ افراد بدترین معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔ کورونا وبا کے دوران خدمات انجام دینے والے طبی عملے نے جس قربانی، پیشہ ورانہ صلاحیت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا، اس کے بعد ان کے جائز حقوق کی بحالی نہ صرف ایک اخلاقی تقاضا ہے بلکہ حکومتی ذمہ داری بھی ہے۔
ہیلتھ رسک الاؤنس کی بحالی نہ صرف طبی عملے کے لیے راحت کا باعث ہو گی بلکہ یہ قدم پورے صحت کے نظام میں مثبت تبدیلی کی نوید بھی بن سکتا ہے۔ حکومت اگر واقعی شعبہ صحت کو مضبوط دیکھنا چاہتی ہے تو اس کے لیے طبی عملے کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہونا چاہیے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button