پاکستاناہم خبریں

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پی این ایس سی اجلاس، بحری بیڑے میں توسیع کے لیے لیز پر جہاز حاصل کرنے کی ہدایت

پی این ایس سی کے موجودہ بیڑے میں بحری جہازوں کی تعداد ناکافی ہے، جس کے باعث پاکستان کو سمندر کے راستے درآمدات و برآمدات کے لیے غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (PNSC) کے امور پر ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک کے سمندری تجارتی نظام کو مؤثر اور خود کفیل بنانے پر تفصیلی غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پی این ایس سی کے بحری بیڑے میں فوری طور پر توسیع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ادارے کو ہدایت کی کہ لیز پر بحری جہاز حاصل کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔

"سالانہ 4 بلین ڈالر کا زرمبادلہ بچانے کی ضرورت ہے” – وزیراعظم

وزیراعظم نے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پی این ایس سی کے موجودہ بیڑے میں بحری جہازوں کی تعداد ناکافی ہے، جس کے باعث پاکستان کو سمندر کے راستے درآمدات و برآمدات کے لیے غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ اس انحصار کی قیمت قوم کو سالانہ 4 بلین امریکی ڈالر کے بھاری زرمبادلہ کی صورت میں ادا کرنا پڑتی ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا:

"یہ صورت حال قومی معیشت پر غیر ضروری بوجھ ہے جسے فوری طور پر ختم کرنا ضروری ہے۔ ہمیں اپنی سمندری تجارتی خودمختاری کو بحال کرنا ہوگا۔”

دو ہفتے میں بزنس پلان پیش کرنے کی ہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ دو ہفتوں کے اندر اندر پی این ایس سی کا ایک جامع بزنس پلان تیار کر کے پیش کیا جائے، جس میں اس 4 بلین ڈالر سالانہ بوجھ کو ختم کرنے کے لیے قابلِ عمل تجاویز شامل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس پلان میں قومی مفاد، شفافیت، اور معاشی بہتری کو اولین ترجیح دی جائے۔

پی این ایس سی کی موجودہ کارکردگی پر بریفنگ

اجلاس میں وزیراعظم کو پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت ادارے کے پاس مختلف نوعیت کے 10 بحری جہاز موجود ہیں، جو مجموعی طور پر 724,643 ٹن کارگو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان جہازوں میں آئل ٹینکرز، بلک کیریئرز اور دیگر اقسام شامل ہیں، جو ملکی و غیر ملکی بندرگاہوں تک سامان کی ترسیل کرتے ہیں۔

اجلاس میں اعلیٰ سطحی شرکت

اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر برائے بحری امور جنید انور چوہدری، اور پی این ایس سی کے چیئرمین و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران مختلف تجاویز زیر غور آئیں جن میں جہازوں کی خریداری، لیزنگ ماڈلز، شپنگ نیٹ ورک کی توسیع، اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال شامل تھا۔

سمندری تجارت میں خود کفالت کی طرف پہلا قدم

تجزیہ نگاروں کے مطابق وزیراعظم کی یہ ہدایات نہ صرف پاکستان کو زرمبادلہ کے ضیاع سے بچائیں گی بلکہ ملکی شپنگ انڈسٹری کو بحال کرنے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کا ذریعہ بھی بن سکتی ہیں۔ ملکی بندرگاہوں، بالخصوص کراچی، گوادر اور پورٹ قاسم کی استعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ اگر پی این ایس سی کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے تو پاکستان خطے میں سمندری تجارت کا ایک بڑا مرکز بن سکتا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں منعقدہ اس اہم اجلاس نے پاکستان کے سمندری تجارتی نظام کی بہتری کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ اب یہ پی این ایس سی کی انتظامیہ پر منحصر ہے کہ وہ مقررہ وقت میں جامع اور قابلِ عمل بزنس پلان پیش کرے، تاکہ ملک کو غیر ضروری زرمبادلہ کے اخراجات سے نجات دلائی جا سکے اور شپنگ سیکٹر کو پائیدار بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button