صحت

تمام سی ای اوز ہیلتھ کی دسمبر 2022 کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

ہسپتالوں میں 13 جنوری سے بائیو میٹرک حاضری کا نظام مکمل فعال ہو جائے گا۔ایم او کی غیر حاضری پر سی ای او ذمہ دار ہوگا۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک کا 8 ویں سی ای اوز ہیلتھ کانفرنس سے خطاب

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌ صوبائی وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر اختر ملک نے کہا ہے کہ تحصیل ہیڈکوارٹر، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال اور دیگر ہیلتھ فیسلیٹیز میں فراہم کردہ مفت ادویات کی تفصیل اور ٹال فری نمبر 1033 کے پینا فلیکس ہسپتالوں کے انٹری پوائنٹس پر شہریوں کی آگہی کے لئے آویزاں کئے جائیں۔ تمام ہسپتالوں میں بائیو میٹرک حاضری کا نظام 13 جنوری سے مکمل فعال ہو جائے گا۔خراب مشینیں کی مرمت کرکے فنکشنل کردی جائیں گی۔میڈیکل آفیسر کی غیرحاضری پر متعلقہ سی ای او ذمہ دار ہوگا۔تمام سٹاف کو پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنی حاضری بائیومیٹرک کے ذریعے یقینی بنائیں۔تمام بنیادی مراکز صحت اور دیہی مراکز صحت میں میڈیکل آفیسرز ریگولر بنیاد پر تعینات کئے جائیں گے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد کے ہمراہ مقامی ہوٹل میں منعقدہ 8ویں میڈیکل سپرنٹینڈنٹس/سی ای اوز ہیلتھ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں تمام سی ای اوز ہیلتھ کی دسمبر 2022 کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری صحت جنوبی پنجاب محمد اقبال، سپیشل سیکرٹری کوثر خان، ایڈیشنل سیکرٹریز صبا عادل اور خضر افضال اور ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل بھی موجود تھے۔ ڈائریکٹرز ای پی ائی، ٹی بی کنٹرول، ہیپاٹائیٹس، ایڈز کنٹرول پروگرامز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز IRMNCH، HCIP اور HISDU نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس میں
پرائمری روڈ میپ، پنشن ، انضباطی کیسز، ادویات کی خریداری، ادویات کی دستیابی، پولیو صورتحال اور اتائیت کے خلاف آپریشن کو مدنظر رکھ کر جائزہ لیا گیا۔ کارکردگی کے انڈیکیٹرز میں آئی ٹی کا استعمال، ٹی بی، ہیپاٹائیٹس، ایڈز کنٹرول پروگرامز، نان کمیونیکبل ڈیزیز ،BERC اور اتائیت کے خلاف آپریشن کو بھی شامل کیا گیا۔کانفرنس کے دوران ہدایات دیتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ ٹی ایچ کیو، ڈی ایچ کیو ہسپتالوں اور دیگر ہیلتھ فیسلیٹیز کے انٹری پوائنٹس پر دستیاب ادویات کی تفصیل آویزاں کی جائیں اور تمام ہسپتالوں میں شکایت کے اندراج کے لئے ٹال فری نمبر 1033 کے پینافلیکس بھی آویزاں کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ٹال فری نمبر 1033 پر موصول شکایات 24 گھنٹے میں حل کی جائیں۔صوبائی وزیر صحت نے تمام سی ای اوز ہیلتھ کو ہدایت کی کہ تمام ہسپتالوں کے بائیو میڈیکل ایکوپمنٹس کے ریکارڈ ایک ہفتے میں مرتب کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ سی ای اوز اپنے متعلقہ افسران کے موبائل نمبرز پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو فراہم کریں تاکہ اتائیت کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے۔ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ اچھی کارکردگی کے حامل افسران محکمہ صحت کا اثاثہ ہیں۔دسمبر میں ٹاپ تھری پوزیشن حاصل کرنے والوں میں
سی ای او چنیوٹ پہلی پوزیشن، سی ای او پاکپتن دوسری پوزیشن جبکہ سی ای او بھکر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔جس پر خوب داد دی گئی جبکہ سب سے نچلی سطح پر کارکردگی کے لحاظ سے منڈی بہاوالدین، جھنگ اور بہاولنگر کے سی ای اوز کی سرزنش کی گئی۔صوبائی وزیر نے کہا کہ تمام ہیلتھ فیسلیٹیز میں ویکسین، ادویات اور ایکسرے، الٹراساؤنڈ کی سہولیات کو یقینی بنایا جائے اور ہسپتال میں ادویات کی کمی رپورٹ ہونے پر متعلقہ ایم ایس اور سی ای او ذمہ دار ہوگا۔اس موقع پر سیکرٹری صحت ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ پولیو صورتحال کا جائزہ کے لئے ڈائریکٹر ای پی آئی متعلقہ اضلاع میں وزٹ کرکے رپورٹ پیش کریں۔ڈاکٹر ارشاد احمد نے کہا کہ
سی اوز ہیلتھ کانفرنسز کے انعقاد سے صحت کا انقلابی روڈمیپ تیار کرنے میں مدد ملے گی۔صوبائی وزیر صحت کی جناب سے سی ای اوز کانفرنس کے انعقاد پر محکمہ صحت کی انتظامیہ کو مبارکباد۔سی ای اوز ہیلتھ کانفرنس میں موجود جبکہ ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button