کھیل

پی سی بی نے پی ایس ایل میں کھلاڑیوں معاوضہ ادا نہ کرنے کا دعویٰ مسترد کر دیا

کرکٹ کی خبروں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کی ادائیگیوں میں کبھی تاخیر ہوئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کھلاڑیوں کو معاوضے کی ادائیگیاں نہ کرنے کے فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشنز (فیکا) کا دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔
کرکٹ کی خبروں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے اس بات کی تردید کی ہے کہ پاکستان سپر لیگ میں کھلاڑیوں کی ادائیگیوں میں کبھی تاخیر ہوئی ہے۔
اس سے قبل فیکا نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں تقریباً گزشتہ دو برس کے دوران کئی بڑی لیگز کی فرنچائزز کی جانب سے کھلاڑیوں کے معاوضے میں تاخیر یا عدم ادائیگی کا ذکر کیا گیا تھا۔
فیکا نے بدھ کی صبح ایک نئے ’لیگ ہب‘ کا آغاز کیا ہے۔ جس کے تحت کھلاڑیوں، ان کے ایجنٹس اور کھلاڑیوں کی ایسوسی ایشنز کی امداد کی جا سکے گی۔
فیکا اسے عالمی فرنچائز لیگ کے ’وائلڈ ویسٹ‘ کے طور پر بیان کر رہی ہے۔
فیکا کا کہنا ہے کہ ہر چار میں سے ایک کھلاڑی نے لیگز میں کئی اہم فرنچائزز کی جانب سے معاوضوں کی ادائگی میں تاخیر یا پھر عدم ادائیگی کے مسائل کا سامنا کیا۔
ان لیگز میں آئی پی ایل، ڈبلیو پی ایل، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ، لنکا پریمیئر لیگ، کینیڈا گلوبل ٹیک 20، میجر کرکٹ لیگ، ابوظبی ٹی10 لیگ اور پی ایس ایل شامل ہیں۔
پی سی بی کے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ آپریشنز عثمان وہالا نے اس بات کی مکمل تردید کی ہے کہ ’پی ایس ایل نے کبھی کھلاڑیوں کے معاوضے میں تاخیر کی ہے۔‘
ای ایس پی این کرک انفو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارے پی ایس ایل کے ہونے والے اب تک کے تمام نو سیزنز میں کبھی بھی کھلاڑیوں کی ادائیگیوں میں تاخیر نہیں ہوئی۔ ہم نے فیکا کو ان کی دستاویز میں اس غلطی کو درست کرنے کا لکھا ہے۔‘
پی ایس ایل کے معاہدے کی شرائط کے مطابق کھلاڑیوں کو ان کی فیس کا 70 فیصد پاکستان آمد کے سات دنوں کے اندر اور بقیہ 30 فیصد لیگ کے آخری میچ کے 40 دنوں کے اندر ملنا چاہیے۔
اس سے قبل پی سی بی نے تاخیر سے ادائیگیوں کے متعلق تردید اس وقت جاری کی تھی جب آسٹریلوی آل راؤنڈر جیمز فالنکر نے پی ایس ایل سیزن 2022 کے آخری مراحل میں ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ بورڈ ان کے ساتھ معاہدے کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
پی سی بی نے اس وقت کہا تھا کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ کے سات برسوں میں، کسی کھلاڑی نے کبھی بھی پی سی بی کے معاہدے کی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرنے کی شکایت نہیں کی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button