
رمضان کریم….آپا منزہ جاوید. اسلام آباد
ہمیں اپنے نفس کی صفائی کرنی چاہیے لیکن ہم گھر اور برتنوں کی صفائی اور کپڑوں کی خریداری میں مصروف کر لیتے ہیں.. میں یہ نہیـــــں کہتی کہ سب مصروفیت کی وجہ سے روزے اور نماز نہیـــــں پڑھتے پڑھتے ہیں
رمضان کریم عبادت کے لیے آتا ہے تاکہ ہم عبادتوں اور نمازوں کی پابندی قرآن مجید کی تلاوت سے اپنے اپنے آپ کو اندرونی اور بیرونی پاک کر سکیں لیکن افسوس ہم اسے اور مصروفیات کی نظر کر دیتے ہیں ہمیں اپنے نفس کی صفائی کرنی چاہیے لیکن ہم گھر اور برتنوں کی صفائی اور کپڑوں کی خریداری میں مصروف کر لیتے ہیں.. میں یہ نہیـــــں کہتی کہ سب مصروفیت کی وجہ سے روزے اور نماز نہیـــــں پڑھتے پڑھتے ہیں الحمدللہ ہم سب مسلمان ہیں لیکن پس اپنی عبادتوں کو زیادہ دل جمی کے ساتھ توجہ کے ساتھ زیادہ وقت نہیـــــں دیے پاتے وجہ یہی بنتی ہےکہ آج اس کمرے کو اچھی طرح صاف کرنا ہے یاآج ڈرائینگ روم کی الماریوں کی صفائی کرنی ہےیاآج کپڑے خریدنے جانا ہے.اور آج افطاری کی دعوت کرنی ہے اور آج افطاری پے جانا ہے تو کپڑے کون سے پہنے جائیں. ان مصروفیت کے علاوہ نماز عصرادا کرنے کے فورا بعد سے گھر میں افطاری کی تیاری شروع ہوجاتی ہے روزانہ ڈھیروں پکوان بنانے میں مصروفیت ہاں ایک اور مسئلہ جو ہم خود بنا لیا ہے کہ محلے میں کسی نہ کسی کے گھر افطاری بھیجنا اور جس کے گھر سے افطاری آ جاۓ سوچنا اب اس کے گھر کیا بنا کر بھیجیں. اگر یہ سب ہم نہ کریں یا جس کی توفیق ہے وہ افطاری کی دعوت کر لے اورجس کی نہیـــــں یا جس کی صحت إجازات نہیـــــں دیتی وہ افطاری کی دعوت نہ کرے تو ہمیں غصہ نہیـــــں کرنا چاہیے اسے مسئلہ بنا کر خاندان میں اس پر باتیں نہیـــــں کرنی چاہیں ہر بندے کی اپنی اپنی سو مجبوریاں ہوتی ہیں اور جیسے آج کل مہنگائی اپنے عروج پر ہے تو ہمیں کفایت شعاری سے چلنا چاہیے سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر ہم افطاری کی دعوت نہیـــــں کریں گے تو کیا روزے قبول نہیـــــں ہونگے ہم بخشے نہیـــــں جائیں گے. اگر ہم اپنی انا کے لیے یا دکھاوے کے لیے محلے میں افطاری نہیـــــں بھیجیں گے تو کیا ہماری عبادت کم ہو جاۓ گی. کچھ بھی نہیـــــں ہو گا پس یہ ہمارے اندر کی کہانی ہوتی ہے آہستہ آہستہ ان رسموں سے اپنے آپ کو ہٹائیے یہ ہمارے ذہنی سکون کو کم کر رہی ہیں. اور گھروں میں انتشار کا باعث بھی بن رہیں ہیں سب جانتے ہیں آج کل ایک محدود آمدنی میں ہر کوئ اپنے گھرکا خرچہ ہی پورا کر لیں تو شکر ہے کسی کے گھر سے جب افطاری آتی ہے تو اس گھر کے لیے یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ اسکی واپسی کیسے کریں گے ہو سکتا ہے وہ کچھ محدود سی تیاری کے ساتھ افطاری کرتے ہوں جس کے گھر سے افطاری آئ ہے اسے واپسی میں بھیجنے کے لیے اسے کیا کرنا ہے سوچتے سوچتے اسکا دن بےسکونی میں گزر جاتا ہے. ہونا تو یہ چاہیے جس نے افطاری بھیجنی ہے وہ واپسی کی امید پے ایسا نہ کرے یا واپسی میں اگر کوئ کم بھیج دیے تو بھی برا گمان نہ کریں نیت اگر دوسرے کے گھر افطاری میں اضافے کے لیے یا ثواب کی نیت یا اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے بھیجنا مقصد ہے تو ضرور ایسا کیجیۓ نہ کہ اس نیت سے کہ کل اس کے گھر سے افطاری آۓ گی اسی طرح جب افطاری کی دعوت کی جاتی ہے تو اب یہ امید کی جاتی ہے کہ کل دوسرے بھی بلائیں گے باریاں سوچ لی جاتی ہیں ایسا نہ کیا کریں سمجھا کریں محسوس کیا کریں کہ نجانے اگلے کے گھر کے کیا مسائل ہیں اسکی صحت اسکی جیب اجازت دیتی ہے کہ نہیـــــں کہ اتنی وسیع افطاری کروا سکے رمضان کریم میں بھی ہمارے اندر ہمدردی اور ایک دوسرے کا احساس نہ پیدا ہوا تو دل کیسے نرم ہونگے ہمارے دلوں میں ایک کے لیے ہمدردی کیسے پیدا ہوگی درگزر کرنا سیکھیں اپنے بچوں میں بھی بیٹھیں تو سب کے مطلق اچھا گمان رکھ کر بات چیت کیا کریں تاکہ بچوں کے دلوں میں شروع سے ہی رحم کرنا ہمدردی احساس کرنا درگزر کرنے کا خیال اور مثبت سوچ پروان چڑھے رمضان کریم بخشش کے ساتھ ہمارے معاملات کی اصلاح کے لیے بھی ہے نفس کو برائی سے روکنے اور دوسروں کے ساتھ حسن اخلاق سے پیش آنے کے لیے بھی آیا ہے اب کچھ گنتی کے دن رہ گے ہیں دنیا اور دنیا داری کو چھوڑ کر اپنے رب کی طرف رجوع کیجیۓ زیادہ سے زیادہ وقت اپنی عبادتوں کو دیجیۓ
دعا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں دلی وذہینی سکون عطا کے ساتھ عبادت کرنے اور روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے ہمیں چوری بعض حسد کینہ سے ہمیشہ کے لیے دور رہنے والا بنا دیے. سب کا بھلا سب کی خیر