اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

پاک فوج کے حق میں ریلی۔ فوج کے ساتھ یکجہتی اور ان کے حق میں نعرہ بازی بھی ہوئی۔

یہ ریلی اتالیق بازار سے نکل کر بائی پاس رود پر ہوتے ہوئے چھاؤنی پل پہنچ کر وہاں سے دوبارہ چترال بازار کی طرف روانہ ہوئی۔ریلی میں محتلف سیاسی پارٹیوں، تاجریونین،سماجی کارکن، سول سوسائیٹی کے نمائندگان اور دکانداروں نے بھی شرکت کی۔ ریلی کی قیادت فرمان اللہ کررہے تھے

چترال پاکستان(نمائندہ گل حماد فاروقی) ملک کے دیگر حصوں کی طرح چترال میں بھی پاک فوج کے حق میں ریلی نکالی گئی۔ یہ ریلی اتالیق بازار سے نکل کر بائی پاس رود پر ہوتے ہوئے چھاؤنی پل پہنچ کر وہاں سے دوبارہ چترال بازار کی طرف روانہ ہوئی۔ریلی میں محتلف سیاسی پارٹیوں، تاجریونین،سماجی کارکن، سول سوسائیٹی کے نمائندگان اور دکانداروں نے بھی شرکت کی۔ ریلی کی قیادت فرمان اللہ کررہے تھے۔اس موقع پر علاقے کے سماجی کارکنان نے بینر ہاتھ میں پکڑے ہوئے تھے جس پر محتلف نعرے درج تھے۔ ان بینرز اور پلے کارڈ پر یہ سوہنی دہرتی ہے اس کے پیچھے وردی ہے، پاک فوج زندہ باد اور پاک فوج ہم تمھارے ساتھ ہیں وغیرہ کے نعرے درج تھے۔ریلی کے شرکاء نے اپنے گاڑیوں پر بھی پاکستان کا سبز ہلالی جھنڈے لگائے تھے اور بعض شرکاء نے موٹر سائکل پر قومی پرچم لہراتے ہوئے ریلی میں پاک فوج کے حق میں نعرہ بازی کرتے رہے۔
اس موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے ریلی میں بعض شرکاء نے کہا کہ ہم سب تمام تر سیاست سے بالاتر ہوکر پاک فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر اس ریلی میں شریک ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج ہے تو ہم سکون کے نیند سوتے ہیں ورنہ شام، عراق، افغانستان، فلسطین کی حالت سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک پر امن ریلی نکالی جس میں پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج اگر ہے تو ہم ہیں اگر پاک فوج نہیں ہے تو ہم بھی نہیں ہوں گے۔
شرکاء نے کہا کہ جو لوگ ہمارے قومی اداروں کے حلاف نفرت پھیلاتے ہیں یا قومی املاک پر حملہ کرکے ان کو نقصان پہنچا تے ہیں ہم ان کا پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ان کی اس منفی ایجندے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ریلی چھاونی پل سے واپس آکر بائی پاس روڈ پر پر امن طور پر منتشر ہوئی۔ اس ریلی میں پیدل، گاڑی اور موٹر سائکل سوار بھی شریک تھے اور انہوں نے اپنے فوج کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پر امن ریلی نکالی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button