
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے محکمہ صحت پنجاب کو جدید آلات اور لیب کے سامان کی فراہمی
پنجاب میں بیماریوں کے اعدادو شمار کی بروقت رپورٹنگ کے لئے جدید اینڈرائڈ ٹیبلٹس اور ایپ کو متعارف کروا دیا گیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): پنجاب میں بیماریوں کی مانیٹرنگ کے نظام کو بہتر اور موثر بنانے کے لئے عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جدید آلات اور لیب کا سامان گزشتہ روز ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب کے حوالے کیا گیا۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر محمد الیاس گوندل نے عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ برائے پاکستان ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا سے آئی ٹی آلات، لیب کا سامان اور تکنیکی معلوماتی مواد وصول کیا۔
عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ برائے پاکستان ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے 1515 اینڈرائیڈ ٹیبلٹس، 5000 معلوماتی وال ماونٹ، 9600 خسرہ اور روبیلا کٹس، 5000 ایفی (AEFI) کٹس اور خسرہ اور روبیلا کی جینیاتی تشخیص کے لیے گلے سے نمونہ لینے والا سامان ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر الیاس گوندل کے سپرد کیا۔
اینڈروئیڈ ٹیبلٹس کو بیماریوں کی نگرانی کے لئے ایک خصوصی ایپ پر استعمال کیا جائے گا جس سے بروقت رپورٹنگ میں مدد ملے گی۔ وال ماؤنٹ چارٹ کو مراکز صحت پر آویزاں کیا جائیگا تاکہ فوری اور ضروری معلومات ایک نظر میں میسر ہوں ۔ ایفی AEFI کٹس کو تربیت یافتہ ڈاکٹرز کے ذریعہ جانیں بچانے کے لئے استعمال کیا جا سکے گا۔ جبکہ خسرہ اور روبیلا کٹس کو نمونہ جات جمع کرنے کے لیے (سیرالوجیکل اور مالیکیولر ٹیسٹنگ) کے لئے لیب کا عملہ استعمال کرے گا۔
تقریب میں ڈائریکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات پنجاب ڈاکٹر مختار احمد، پروگرام منیجرز اور عالمی ادارہ صحت کے حکام نے شرکت کی۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر الیاس گوندل نے کہا کہ آئی ٹی آلات اور لیب کے سامان سے ویکسین سے بچاؤ والی بیماریوں کی نگرانی کے نظام کو مضبوط کرنے میں بہت مدد ملے گی۔انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے صحت عامہ کے لئے تکنیکی اور مالی تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ ڈی جی ہیلتھ پنجاب نے مزید کہا توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات دو سال سے کم عمر کے بچوں کو 12 مہلک بیماریوں کے خلاف مفت ویکسین فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر ان بیماریوں کی نگرانی کا نظام بھی چلا رہا ہے جس میں تمام اضلاع سے اعدادوشمار اکٹھا کئے جاتے ہیں اور اس سے وباؤں کی صورتحال پر گہری نظر رکھی جاتی ہے۔
ڈائرکٹر توسیعی پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ نگرانی کا مظبوط اور مربوط نظام پروگرام کی آنکھیں اور کان ہیں
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت ہمیں تکنیکی مدد، معیارات اور حکمت عملی میں مدد فراہم کررہا ہے جس سے بیماریوں کے نگرانی کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔
ابھی حال ہی میں عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے پنجاب نے صوبہ کے نو ٹیچنگ ہسپتالوں میں پانچ بیماریوں کے لیے سینٹی نل نگرانی کا نظام بھی شروع کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا نے کہا کہ موثرنگرانی اور اعدادوشمار کا تجزیہ نظام صحت کا ایک لازمی جزو ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ عالمی ادارہ صحت حکومت پنجاب سے تعاون جاری رکھے گا۔