کاروبار

ماحولیاتی آلودگی کے پھیلاؤں کو روکنے کے لئے انڈسٹری کے حوالے سے ایس او پیز بنائے جائیں، صوبائی وزیر صنعت وتجارت

سموگ کے انسانی صحت پر بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہو گی، صوبائی وزیر صنعت وتجارت. پراسیس مکمل ہونے کے بعد ہی سموگ کی وجہ سے بند ہونے والی فیکٹریوں کو ڈی سیل کیا جائے گا،اس مقصد کے لئے ریویو کمیٹی بنائی جائے گی، صوبائی وزیر بلال افضل

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں انسداد سموگ کے حوالے سے فیکٹریوں کی بندش اور انہیں ڈی سیل کرنے کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، صوبائی وزیر بلال افضل، سیکرٹری و ڈی جی محکمہ تحفظ ماحولیات، ڈی جی انڈسٹریز اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔پیٹرن ان چیف ایوان صنعت وتجارت شیخوپورہ منظور ملک، مردان علی، امجد خان اور دیگر صنعتکاربھی اجلاس میں موجود تھے۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو صاف ستھرے ماحول کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ ماحولیاتی آلودگی کے پھیلاؤں کو روکنے کے لئے انڈسٹری کے حوالے سے ایس او پیز بنائے جائیں جس سے معاملات میں شفافیت آئے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سموگ کے انسانی صحت پر بُرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ ایس ایم تنویر نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی ہو گی۔صوبائی وزیر بلال افضل نے کہا کہ پراسیس مکمل ہونے کے بعد ہی سموگ کی وجہ سے بند ہونے والی فیکٹریوں کو ڈی سیل کیا جائے گا اور ریویو کمیٹی بنائی جائے گی جو فیکٹریوں کو ڈی سیل کرنے کے معاملات دیکھے گی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ غیر معیاری ایندھن کے استعمال کی کسی صورت اجازت نہیں ہوگی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button