اہم خبریںپاکستان

سپریم کورٹ کا آئینی بینچ اگلے ہفتے کون کون سے اہم مقدمات سنے گا؟

فروری 2024 کے انتخابات کی تحقیقات، فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل، عمران خان کی اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا کی کسی جیل میں منتقلی اور صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس شامل ہیں

پاکستان کی سپریم کورٹ میں قائم آئینی بینچ آئندہ ہفتے اہم مقدمات کی سماعت کرے گا جن میں فروری 2024 کے انتخابات کی تحقیقات، فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل، عمران خان کی اڈیالہ جیل سے خیبر پختونخوا کی کسی جیل میں منتقلی اور صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس شامل ہیں۔
اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی کاز لسٹ جاری کر دی گئی ہے جو 9 دسمبر سے اہم مقدمات کی سماعت کرے گا۔

2024 کے عام انتخابات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا قیام
یہ مقدمہ عمران خان کی جانب سے دائر کردہ درخواست سے متعلق ہے، جس میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل عدالتی کمیشن کی تشکیل کی استدعا کی گئی ہے۔
اس مقدمے میں پاکستان کی وفاقی حکومت، وزارت قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کو فریق بنایا گیا ہے۔
عمران خان کی قانونی ٹیم میں سینیئر وکلاء سید رفاقت حسین شاہ، اجمل غفار طور اور حامد خان شامل ہیں۔ درخواست میں انتخابی عمل کےدوران بے ضابطگیوں اور دھاندلی کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

سویلین کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل
دوسرا مقدمہ عمران خان کی اس اپیل سے متعلق ہے جس میں شہریوں کے پاکستان آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ٹرائل کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ ٹرائل 9 اور 10 مئی 2023 کے واقعات سے متعلق ہیں، جنہیں درخواست گزار نے غیرآئینی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
عمران خان نے ان واقعات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کی تشکیل کی درخواست بھی کی ہے۔ اس مقدمے میں وفاقی حکومت، وزارت دفاع کے ذریعے فریق ہے۔
سکیورٹی خدشات کے باعث عمران خان کی اڈیالہ سے منتقلی
تیسری درخواست محمد قیوم خان کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں عمران خان کو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اڈیالہ جیل راولپنڈی سے خیبر پختونخوا کی کسی جیل میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ اس درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ کے ذریعے فریق ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ اڈیالہ جیل سابق وزیراعظم کے لیے مناسب سکیورٹی فراہم کرنے سے قاصر ہے، اس لیے ان کی منتقلی ضروری ہے۔

ارشد شریف قتل کیس
سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل ازخود نوٹس سماعت کے لیے مقرر کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 9 دسمبر کو ارشد شریف ازخود نوٹس کی سماعت کرے گا۔
ارشد شریف قتل پر ازخود نوٹس سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے لیا تھا اور طویل عرصے بعد اس پر سماعت ہو رہی ہے۔
آئینی بینچ میں کون کون شامل ہے؟
آئینی بینچ میں جسٹس امین الدین خان (سینیئر جج)، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن شامل ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button