
اقوام متحدہ کی جوہری رپورٹ کا سیاسی استعمال قبول نہیں، ایران
ایران نے افزودہ یورینیئم کے ذخیرے میں اضافہ کرلیا ہے جو کہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب ہے
عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی رپورٹ کے مطابق ایران نے افزودہ یورینیئم کے ذخیرے میں اضافہ کرلیا ہے جو کہ ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار سطح کے قریب ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں تیزی سے 60 فیصد تک اضافہ کیا ہے جو کہ جوہری ہتھیاروں کے لیے درکار تقریباً 90 فیصد کی سطح کے بہت قریب ہے۔

آئی اے ای اےکی رپورٹ کے مطابق ایران کی افزودہ یورینیم کی کل مقدار اب عالمی طاقتوں کے ساتھ 2015 کے تاریخی معاہدے کے ذریعے منظور شدہ حد سے 45 گنا زیادہ ہے، اور اس کا تخمینہ 9,247.6 کلوگرام ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی کو ایک فون کال کے دوران کہا تھا کہ ایران 2015 کے معاہدے کے یورپی فریقوں کے کسی بھی نامناسب اقدام کا جواب دے گا۔
بیان کے مطابق، عراقچی نے اپنی کال میں گروسی پر زور دیا کہ وہ جوہری نگراں ادارے کی رپورٹ کو "اپنے سیاسی مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے”استعمال کرنے سے باز رہیں۔ ایران نے آئی اے ای اے کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ تہران کا موقف ہے کہ اسے بجلی کی پیداوار کے لیے یورینیم کی ضرورت ہے۔