پاکستاناہم خبریں

بلوچستان کے ضلع کچھی میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن: "فتنہ الہندوستان” سے وابستہ دو بھارتی سپانسر دہشت گرد ہلاک، اسلحہ و بارود برآمد

یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب سیکیورٹی اداروں کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ مذکورہ علاقے میں دشمن ریاست کے ایجنٹ سرگرم ہیں

سید عاطف ندیم وائس آف جرمنی
بلوچستان کے حساس ضلع کچھی کے علاقے کولپور میں سیکیورٹی فورسز نے ایک اہم انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (IBO) کے دوران بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم "فتنہ الہندوستان” سے وابستہ دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔ یہ کارروائی اس وقت عمل میں لائی گئی جب سیکیورٹی اداروں کو مصدقہ اطلاعات موصول ہوئیں کہ مذکورہ علاقے میں دشمن ریاست کے ایجنٹ سرگرم ہیں، جو پاکستان میں دہشت گردی کی ایک نئی لہر کے لیے تیاری کر رہے تھے۔
انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جمعہ کی صبح کولپور کے نواحی علاقے میں ایک مشتبہ کمپاؤنڈ کو گھیرے میں لے کر مؤثر انداز میں کارروائی کا آغاز کیا۔ دہشت گردوں نے فورسز کو دیکھتے ہی شدید فائرنگ شروع کر دی، جس پر اہلکاروں نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی۔ فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا، جس کے نتیجے میں دو دہشت گرد مارے گئے۔
دہشت گردوں کا پس منظر
مارے جانے والے دہشت گردوں کی شناخت "فتنہ الہندوستان” نامی گروہ سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ گروہ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی سرپرستی میں کام کرتا ہے اور پاکستان کے مختلف علاقوں، بالخصوص بلوچستان میں بدامنی، تخریب کاری، اور معصوم شہریوں کی جانیں لینے میں ملوث رہا ہے۔ ان عناصر کا مقصد پاکستان میں خوف و ہراس پھیلانا، ترقیاتی منصوبوں کو نقصان پہنچانا اور ریاستی اداروں کو عدم استحکام کا شکار کرنا ہے۔
اسلحہ اور بارود کی برآمدگی
آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے زیرِ استعمال اسلحہ اور بارود کی بڑی مقدار بھی برآمد کی گئی، جس میں جدید خودکار ہتھیار، گرینیڈز، ڈیٹونیٹرز اور نقشے شامل تھے۔ ان اشیاء کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ عناصر علاقے میں مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ سیکیورٹی ادارے ان مواد کا فارنزک تجزیہ کر رہے ہیں تاکہ دہشت گرد نیٹ ورک کے دیگر روابط کو بے نقاب کیا جا سکے۔
علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری
سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے بعد علاقے میں کلیئرنس اور سینیٹائزیشن مہم شروع کر دی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی اور دہشت گرد یا سہولت کار فرار نہ ہونے پائے۔ مقامی آبادی کو بھی حفاظتی اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے، اور معمولاتِ زندگی بحال رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
قومی عزم اور ردعمل
فوجی ذرائع اور حکومتی نمائندوں نے آپریشن کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی مسلسل اور غیر متزلزل جنگ کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر، خواہ وہ اندرون ملک ہوں یا بیرونی سرپرستی میں کام کر رہے ہوں، ان کا خاتمہ اولین قومی ترجیح ہے۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے:”پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی اسپانسر شدہ دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ دہشت گردی میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے قوم کا غیر متزلزل عزم پوری قوت سے برقرار ہے۔”
عوام کا ردعمل
کولپور اور آس پاس کے علاقوں میں عوام نے سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی پر اطمینان کا اظہار کیا اور ملک دشمن عناصر کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ مقامی رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے آپریشنز کو مزید مربوط اور مؤثر بنایا جائے تاکہ دشمن کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جا سکے۔
یہ آپریشن اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی ادارے ہر لمحہ چوکنا اور فعال ہیں، اور دشمن عناصر کو کسی بھی قیمت پر ملک کے امن و استحکام سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بلوچ عوام اور پاکستان بھر کے شہریوں کو یہ یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ریاست ہر خطرے کے خلاف ان کے تحفظ کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button