بین الاقوامیاہم خبریںتازہ ترین

اسرائیل کے حملوں کے بعد امریکہ اور ایران کے درمیان ایٹمی پروگرام پر مذاکرات نہیں ہوں گے: ثالث عمان

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے حملوں کو سراہتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام میں تیزی سے کمی کو قبول نہیں کرتا تو اس سے بھی بدتر ہو سکتا ہے

امریکہ اور ایران کے درمیان ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کے ثالث ملک عمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اتوار کو طے شدہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق اتوار کو عمان میں امریکہ اور ایران کے درمیان ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہونا تھا۔
اسرائیل کے حملوں نے فی الحال سفارت کاری کو روک دیا ہے۔ عمان کے وزیر خارجہ بدر البسعیدی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ اتوار کو مذاکرات ’اب نہیں ہوں گے۔‘ لیکن انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’سفارت کاری اور مذاکرات ہی پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔‘
ایران کے وزیر خارجہ نے سنیچر کو کہا کہ اسرائیل کے حملے کے بعد مذاکرات ’غیرمعقول‘ ہیں۔ سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حملے ’واشنگٹن کے براہ راست حمایت سے ہوئے۔‘ تاہم امریکہ نے کہ وہ حملوں کا حصہ نہیں ہے۔
روئٹرز کے مطابق جمعے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے حملوں کو سراہتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام میں تیزی سے کمی کو قبول نہیں کرتا تو اس سے بھی بدتر ہو سکتا ہے۔ دو امریکی حکام نے کہا کہ امریکہ نے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’ہم آیت اللہ خامنہ ای حکومت کے ہر ہدف کو نشانہ بنائیں گے اور انہوں اب تک جو محسوس کیا ہے وہ اس کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں جو آنے والے دنوں میں ہوگا۔‘
جبکہ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ’اگر (سپریم لیڈر آیت اللہ) خامنہ ای نے اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے تو تہران جل جائے گا۔‘

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button