
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن اور ریکوڈک تک توسیع سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس: ML-1، ML-3 منصوبوں پر پیش رفت، مالیاتی فریم ورک پر بین الوزارتی کمیٹی قائم
پاکستان ریلویز نہ صرف ایک سستا اور تیز رفتار ذریعہ نقل و حمل ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہے، جسے موجودہ دور میں زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے
(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان ریلویز کی اپ گریڈیشن اور بلوچستان کے اہم معدنی علاقے ریکوڈک تک ریلوے نیٹ ورک کی توسیع سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا، جس میں ملکی معیشت کے اس اہم شعبے کی ترقی، مستقبل کی ضروریات اور بین الاقوامی معیار کے انفراسٹرکچر کی تیاری پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس کے دوران ریلوے حکام نے وزیراعظم کو ریلوے کے اپ گریڈیشن منصوبوں، بالخصوص مین لائن-1 (ML-1) اور مین لائن-3 (ML-3) کی موجودہ حیثیت، مستقبل کی ضروریات اور اسٹریٹیجک اہمیت پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان ریلویز کو نہ صرف ایک جدید، تیز رفتار اور محفوظ ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں تبدیل کیا جائے بلکہ اسے ملک کے معدنی، صنعتی اور تجارتی مراکز سے مؤثر طور پر منسلک بھی کیا جائے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ 2028 تک ریکوڈک کو قومی ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے عمل کو مکمل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں موجود قدرتی وسائل سے بھرپور یہ علاقہ ملکی معیشت کے لیے بے پناہ امکانات رکھتا ہے، اور اس کی ریلوے کے ساتھ براہِ راست رسائی سے نہ صرف مائنز اینڈ منرلز کے شعبے کو فروغ ملے گا بلکہ مقامی آبادی کے لیے روزگار کے مواقع میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ریلویز نہ صرف ایک سستا اور تیز رفتار ذریعہ نقل و حمل ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہے، جسے موجودہ دور میں زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے تاکہ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں کاربن اخراج کو کم کیا جا سکے۔
بین الوزارتی کمیٹی کی تشکیل: مالیاتی فریم ورک پر کام تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعظم نے اجلاس میں پاکستان ریلویز کی ترقی اور ریکوڈک تک ریلوے لائن کی توسیع کے لیے درکار مالی وسائل کی فراہمی کے ضمن میں ایک بین الوزارتی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی جاری کی۔ کمیٹی وزارت خزانہ، وزارت اقتصادی امور، وزارت منصوبہ بندی، اور وزارت ریلویز کے نمائندگان پر مشتمل ہو گی اور جلد از جلد فنانسنگ ماڈلز اور ممکنہ بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے ٹھوس سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی فنانشل کلوزر کے لیے ضروری اقدامات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرے اور اس ضمن میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) سمیت تمام ممکنہ آپشنز کا جائزہ لے۔
ریلوے کی ترقی قومی معیشت کے لیے ناگزیر: شرکاء کا اتفاق
اجلاس میں شریک وزراء اور اعلیٰ حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان ریلویز کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا:
“پاکستان ریلویز قومی معیشت اور مواصلاتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ایک مؤثر، مضبوط اور تیز رفتار ریلوے نظام ہی ترقی یافتہ پاکستان کی ضمانت ہے۔”
اجلاس میں اعلیٰ قیادت کی شرکت
اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر بحری امور جنید انور چوہدری، وزیر ریلویز حنیف عباسی، وزیر مملکت برائے ریلویز بلال اظہر کیانی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
شرکاء نے وزیراعظم کی قیادت میں ریلویز کی ترقی اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کو قومی ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔