
لاہور: پناہ گزینوں کے عالمی دن پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کا انسان دوستی اور عالمی امن کا بامعنی پیغام
پاکستان نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے۔ لاکھوں افغان مہاجرین کو کئی دہائیوں سے اپنی سرزمین پر پناہ دی، انہیں باعزت زندگی دی، تعلیم و صحت کی سہولیات فراہم کیں
لاہور (خصوصی رپورٹ) – پناہ گزین افراد کے عالمی دن کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اپنے ایک پراثر اور ہمدردی سے بھرپور پیغام میں دنیا کو یاد دلایا ہے کہ "مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں، بلکہ ایک کربناک مجبوری ہے۔” ان کے اس بیان نے نہ صرف متاثرہ افراد کے جذبات کی ترجمانی کی، بلکہ پاکستان کی انسان دوست پالیسی کا اعادہ بھی کیا، جس نے تاریخ میں ہمیشہ مظلوموں کی حمایت اور میزبانی کا فریضہ انجام دیا ہے۔
"کوئی شوق سے مہاجر نہیں بنتا”
وزیراعلیٰ نے کہا کہ مہاجرت کا دکھ وہی جانتا ہے جسے اپنے گھر، اپنی زمین، اور اپنے پیاروں سے زبردستی جدا کیا جاتا ہے۔ "کوئی شوق سے پناہ گزین نہیں بنتا، انسان زندگی بچانے کے لیے اپنا آنگن، اپنی مٹی، اپنی چھت چھوڑنے پر مجبور ہوتا ہے۔” ان کا یہ بیان عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی ایک سنجیدہ کوشش ہے، جس کا مقصد پناہ گزینوں کو درپیش مسائل کو نہ صرف اجاگر کرنا ہے بلکہ عالمی برادری کو ان کے حقوق کے تحفظ کی جانب مائل کرنا بھی ہے۔
فلسطین و شام کے مہاجرین: انسانیت کا کڑا امتحان
مریم نواز شریف نے فلسطین، شام، افغانستان اور دیگر تنازع زدہ خطوں کے لاکھوں مہاجرین کی حالتِ زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ آج بھی دنیا کے دروازوں پر انصاف اور پناہ کی امید لیے کھڑے ہیں۔ "فلسطین اور شام کے دربدر مہاجرین انسانیت کے لیے ایک کڑا امتحان ہیں،” انہوں نے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ مہاجرین پناہ لینے آتے ہیں، حملہ کرنے نہیں۔ یہ لوگ کمزور نہیں، مظلوم ہوتے ہیں، جنہیں جنگوں، نسلی امتیاز، مذہبی تعصب اور سیاسی جبر نے بے وطن کر دیا ہوتا ہے۔
پاکستان: محدود وسائل، بے مثال میزبانی
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پاکستان کے تاریخی کردار کا ذکر بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان نے ہمیشہ مظلوموں کا ساتھ دیا ہے۔ لاکھوں افغان مہاجرین کو کئی دہائیوں سے اپنی سرزمین پر پناہ دی، انہیں باعزت زندگی دی، تعلیم و صحت کی سہولیات فراہم کیں۔” انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود مہاجرین کے لیے دروازے کھلے رکھے، جب کہ دنیا کے کئی امیر ممالک نے اپنی سرحدیں بند کر لیں۔
انسانی ہمدردی، بین الاقوامی ذمے داری
مریم نواز شریف نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ پناہ گزینوں کے حقوق کا تحفظ صرف میزبان ممالک کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ایک بین الاقوامی انسانی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو اس حقیقت کو سمجھنا ہوگا کہ جب کسی ملک میں جنگ چھڑتی ہے یا ظلم و جبر ہوتا ہے تو صرف وہ ملک متاثر نہیں ہوتا، بلکہ اس کے اثرات پورے خطے اور دنیا تک پھیلتے ہیں۔
انہوں نے اقوامِ متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ مہاجرین کے تحفظ، بازآبادکاری، اور عزتِ نفس کی بحالی کے لیے مزید مؤثر اقدامات کریں۔
امن، انصاف اور سکون کی دعا
اپنے پیغام کے اختتام پر وزیراعلیٰ نے ایک جامع اور پرخلوص دعا کی:
"اللہ کرے کہ دنیا میں امن قائم ہو، ظلم کا خاتمہ ہو، اور ہر انسان کو سکون نصیب ہو۔”
یہ دعا ان کے عالمی وژن اور انسانی درد کا عکاس تھی، جس میں ہر مظلوم اور بے گھر انسان کے لیے ہمدردی اور امید موجود تھی۔
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کا یہ بیان صرف ایک رسمی پیغام نہیں بلکہ ایک پالیسی موقف ہے، جس میں انسانیت، عالمی انصاف اور بین الاقوامی ذمے داری کا شعور نمایاں ہے۔ ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں مہاجرین کی حالتِ زار بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے، پاکستان کی جانب سے ایسا پیغام عالمی برادری کے لیے ایک اخلاقی مثال اور عملی راہنمائی ہو سکتا ہے۔