
پاکستان میں خام تیل اور گیس کی یومیہ پیداوار میں نمایاں اضافہ
پی پی ایل (پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ) نے خام تیل کی 8,479 بیرل یومیہ پیداوار دی، اور گیس کی پیداوار 432 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی):پاکستان میں توانائی کے شعبے سے وابستہ اداروں کے فراہم کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک میں خام تیل اور قدرتی گیس کی یومیہ پیداوار میں ہفتہ وار بنیادوں پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ پیش رفت توانائی کے شعبے میں استحکام اور مقامی وسائل سے استفادہ بڑھانے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دی جا رہی ہے۔
پی پی آئی ایس (پاکستان پیٹرولیم انفارمیشن سروس) اور انڈسٹری کے دیگر ذرائع سے حاصل کردہ ڈیٹا کے مطابق 16 جون 2025 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک بھر میں خام تیل کی اوسط یومیہ پیداوار 56,716 بیرل رہی، جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے۔ اس سے قبل والے ہفتے میں یہ پیداوار 56,148 بیرل یومیہ رہی تھی۔
اسی عرصے کے دوران ملک میں قدرتی گیس کی اوسط یومیہ پیداوار بھی بڑھ کر 2,718 ایم ایم سی ایف ڈی (ملین مکعب فٹ یومیہ) تک پہنچ گئی، جو گزشتہ ہفتے کے 2,702 ایم ایم سی ایف ڈی کے مقابلے میں 0.6 فیصد زیادہ ہے۔
کمپنیوں کی انفرادی کارکردگی
تفصیلی جائزہ لیا جائے تو ملک کی بڑی آئل و گیس کمپنیوں کی پیداوار کے اعدادوشمار کچھ یوں ہیں:
او جی ڈی سی ایل (آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ) نے خام تیل کی یومیہ پیداوار 28,929 بیرل ریکارڈ کی، جبکہ گیس کی یومیہ پیداوار 590 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
پی پی ایل (پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ) نے خام تیل کی 8,479 بیرل یومیہ پیداوار دی، اور گیس کی پیداوار 432 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
پی او ایل (پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ) کی خام تیل کی پیداوار 3,946 بیرل جبکہ گیس کی پیداوار 40 ایم ایم سی ایف ڈی رہی۔
ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ نے خام تیل کی 1,331 بیرل یومیہ پیداوار اور گیس کی 860 ایم ایم سی ایف ڈی یومیہ پیداوار ریکارڈ کی۔
قومی معیشت پر ممکنہ اثرات
یہ اعدادوشمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب پاکستان کو ایندھن کی درآمدات پر بڑھتے ہوئے بوجھ، روپے کی قدر میں کمی، اور توانائی کے شعبے میں درپیش مالی مسائل جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ مقامی سطح پر تیل و گیس کی پیداوار میں اضافے سے نہ صرف درآمدی بل میں کمی آئے گی بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر پر بھی دباؤ کم ہوگا۔
توانائی کے ماہرین کے مطابق، اگر یہ رجحان برقرار رہا تو مستقبل قریب میں پاکستان کو جزوی توانائی خود کفالت کی طرف لے جایا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مقامی صنعتوں کو بھی مستحکم توانائی کی فراہمی ممکن ہو سکے گی، جو صنعتی پیداوار اور برآمدات میں بہتری کا باعث بنے گی۔
حکومتی اقدامات اور ترجیحات
حکومت پاکستان پہلے ہی مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو آئل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینے کے لیے متعدد اقدامات کر چکی ہے، جن میں نئی پالیسیز، ٹیکس میں نرمی، اور لائسنسنگ میں آسانیاں شامل ہیں۔ پیداوار میں حالیہ اضافہ انہی کوششوں کا عملی ثبوت سمجھا جا رہا ہے۔
ملک میں خام تیل اور قدرتی گیس کی یومیہ پیداوار میں اضافہ ایک حوصلہ افزا پیش رفت ہے، جو نہ صرف توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو گی بلکہ قومی معیشت کو بھی مستحکم کرنے میں معاون بن سکتی ہے۔ اگر حکومت اور متعلقہ ادارے اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہیں تو پاکستان جلد توانائی کے شعبے میں بہتر خود کفالت کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔