
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں پولیس اہلکاروں پر دہشتگردوں کی فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے شہید ہونے والے جوانوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔ ہفتہ کے روز وزیرِ اعظم آفس کے پریس ونگ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ جب تک دہشتگردی کی لعنت کو جڑ سے ختم نہیں کر لیا جاتا، اس کے خلاف قومی جنگ پوری قوت سے جاری رہے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے واقعہ میں جامِ شہادت نوش کرنے والے پولیس کے بہادر اہلکاروں کی قربانی کو قوم کے لئے قابلِ فخر قرار دیا۔ انہوں نے شہداء کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے صبر اور حوصلے کے لئے دعا کی۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ واقعے کے ذمہ داروں کو جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں لا کر انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر ادارے دہشتگردی کے خلاف ایک نہ ختم ہونے والی جنگ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ "ہمارے پولیس افسران و جوانوں نے ملک و قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی”، انہوں نے مزید کہا۔
محمد شہباز شریف نے قوم کے عزم و حوصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اور ریاستی ادارے متحد ہیں، اور دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ "مجھ سمیت پوری قوم کو ان بہادر سپوتوں پر فخر ہے جنہوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا”، انہوں نے کہا۔
وزیرِ اعظم نے اس موقع پر سیکیورٹی اداروں کو مزید چوکس رہنے اور دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کرنے کی بھی ہدایت کی، تاکہ عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن مزید موثر انداز میں جاری رکھا جائے گا۔
صوابی میں پیش آنے والا یہ واقعہ ایک بار پھر اس امر کی یاد دہانی ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی، تاہم ریاست، عوام اور ادارے ایک پیج پر ہیں اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہیں۔
واضح رہے کہ صوابی میں پولیس اہلکاروں پر یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے سیکیورٹی ادارے اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔ اس افسوسناک واقعے نے ایک بار پھر ملک میں سیکیورٹی چیلنجز کی سنگینی کو اجاگر کیا ہے۔