پاکستان ایک ایسا ملک ہے جسے انسانی سوداگری کے چیلنجز کا سامنا ہے، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک
لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ایس ایس ڈی او کے تعاون سے پاکستان میں انسانی سمگلنگ اور جدید دور کی غلامی کا خاتمہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں ایس ایس ڈی او کے تعاون سے پاکستان میں انسانی سمگلنگ اور جدید دور کی غلامی کا خاتمہ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی جبکہ دیگر مقررین میں ایم پی اے عظمیٰ قادری، ایم پی اے عائشہ اقبال، سید کوثر عباس (ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ایس ڈی او) اور ڈاکٹر فرحان نوید (پروفیسر پنجاب یونیورسٹی) شامل تھے۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر اختر ملک نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی قائد عمران خان نے پناہ گاہیں اور لنگر خانے قائم کرکے محروم طبقہ کی آواز کو سمجھتے ہوئے مخلوق خدا کی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جسے انسانی سوداگری کے چیلنجز کا سامنا ہے اور یہ مردوں، عورتوں اور بچوں کی سوداگری کا شکار افراد ، خاص طور پر جبری مشقت اور جسم فروشی کے لیے بطور ذریعہ، ٹرانزٹ، اور منزل استعمال ہوتا ہے۔ڈاکٹر اختر ملک کا کہنا کہ انسانی سوداگری و استحصال سے متعلق عوام کو آگاہی دینا حکومت، میڈیا اور تعلیمی اداروں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔پنجاب حکومت نے جبری مشقت ، گداگری اور انسانی سوداگری کے خاتمے کے لئے سخت قانون سازی کی ہے جس پر عملدرآمد کرانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر پڑے ڈرگ یوزرز کی مناسب دیکھ بھال نہ کرنا ہماری غفلت ہے اور متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر اختر ملک نے کہا کہ این جی او SSDO اس بارے میں عوام میں بیداری پیدا کرنے اور حکومت، میڈیا، تعلیمی اداروں اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے پروجیکٹ چلا رہا ہے اور اس مسئلے کو اٹھانے اور اس پر قابو پانے کے لیے اسٹیک ہولڈر ورکنگ گروپس تشکیل دے کر اور تمام گروپوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے لیے صلاحیت سازی کے سیشنز کا اہتمام کررہا ہے تاکہ اس مسئلے کے مستقل حل میں سب اپنا کردار ادا کریں اور آگاہی کے فروغ کو یقینی بنایا جا سکے۔اس سیمینار کا مقصد نوجوانوں میں اس بھیانک جرم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا ہے ۔ اس موقع پر پروفیسر فرحان نوید، SSDO کے سی ای او سید کوثر عباس نے بھی خطاب کیا اور انسانی سوداگری پر روشنی ڈالی۔ہیڈ آف سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ پروفیسر عاصمہ سیمی اور دیگر اکیڈمک سٹاف بھی موجود تھا۔بعدازاں صوبائی وزیر نے تشدد اور انسانی استحصال پر مبنی بنائے گئے پوسٹرز کمپیٹیشن میں جیتنے والی طالبات میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے اور یونیورسٹی انتظامیہ کو سیمینار کے انعقاد پر مبارکباد دی اور شکریہ ادا کیا .