بلوچستان میں ضلع ژوب کے علاقے سمبازا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک سپاہی شہید ہو گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق سمبازا میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر شروع کیا گیا آپریشن گزشتہ 96 گھنٹوں سے جاری تھا۔
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ اس آپریشن کا مقصد دہشت گردوں کو چند مشتبہ راستوں کے استعمال سے روکنا تھا جن کے ذریعے پاک-افغان سرحد سے خیبر پختونخوا میں داخل ہوکر شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا سکتا تھا۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ علاقے کی مسلسل نگرانی کے ذریعے آج صبح دہشت گردوں کے ایک گروہ کو روکا گیا، دہشت گردوں کے فرار کے راستے روکنے کے لیے ناکہ بندی کی گئی تو دہشت گردوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کر دی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں سپاہی حق نواز شہید ہوا اور 2 جوان زخمی ہوگئے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فائرنگ کے دوران دہشت گردوں کو سرحد پار موجود ان کے سہولت کاروں کے ذریعے بھی مدد ملی، دیگر مجرموں کو پکڑنے کے لیے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
یہ تازہ واقعہ ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب پاکستان کو دہشت گردی کے بڑھتے خطرات کا سامنا ہے، تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں افغانستان سے سرگرم عناصر اور گروہوں کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے پیشِ نظر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے، سیکیورٹی اداروں کو بھی کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی۔