مشرق وسطیٰ

پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والے پولیو ہیلتھ ورکز کو بھرپور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں، سی سی پی او لاہور

ترجمان لاہور پولیس کے مطابق سٹی ڈویژن کی37،سول لائنز 17،ماڈل ٹاؤن 33،صدر 23, اقبال ٹاؤن کی 19جبکہ کینٹ ڈویژن کی 40 یونین کونسلز میں پولیو ورکرز کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):‌صوبائی دارالحکومت لاہور میں پولیو سے بچاؤ کی خصوصی مہم کے دوسرے روز بھی لاہور پولیس کی طرف سے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں اور ورکرز کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی گئی۔سی سی پی او لاہور ایڈیشنل آئی جی غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والے پولیو ہیلتھ ورکز کو بھرپور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق 06ہزار 360 پولیو ورکرز کی سکیورٹی پر 1200 سے زائد پولیس افسران وجوان تعینات کئے گئے ہیں۔سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا کہ شہر کی 169 یونین کونسلز میں انسدادِ پولیو ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔ترجمان لاہور پولیس کے مطابق سٹی ڈویژن کی37،سول لائنز 17،ماڈل ٹاؤن 33،صدر 23, اقبال ٹاؤن کی 19جبکہ کینٹ ڈویژن کی 40 یونین کونسلز میں پولیو ورکرز کو سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے کہا ہے کہ تھانوں کی 498 موٹر سائیکلز،83 گاڑیاں پولیو مہم والے علاقوں میں موثر پٹرولنگ کر رہی ہیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ ایس پیز،ڈی ایس پیز اورایس ایچ اوز انسداد پولیو ٹیموں کے لئے سکیورٹی انتظامات کا خود جائزہ لیں۔سی سی سی پی او لاہور نے خبردارکیا کہ انسداد پولیو ٹیموں کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ ہر گز نہیں کیا جائے گا اور اس سلسلے میں کوئی غفلت یا کوتاہی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔سی سی پی او لاہور نے ڈولفن سکواڈ، پولیس ریسپانس یونٹ اور تھانوں کی ٹیموں کو ہدایت کی کہ پولیو ویکسینیشن والی تمام یونین کونسلز میں موثر پٹرولنگ یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ کسی ناگہانی صورتحال سے باخبر ہونے اور فوری ردعمل کے لئے تمام پولیس ڈویژنل آفسز میں ‘پولیو ایمرجنسی ڈیسک’ بھی تشکیل دیئے گئے ہیں۔غلام محمود ڈوگر نے ہدایت کی کہ پولیو ٹیموں کے ساتھ کسی بدسلوکی، ہراسگی یا تشدد کےکسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔یاد رہے کہ ہفت روزہ انسداد پولیو مہم صوبائی دارالحکومت میں 22 جنوری تک جاری رہے گی جس کے دوران 20 لاکھ کے قریب بچوں کو پولیو کے موذی مرض سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button