پاکستان

پنجاب یونیورسٹی نیشنل ہیلتھ کارڈ کے اقدام کو فروغ دے گی۔

پنجاب یونیورسٹی اور پنجاب ہیلتھ انیشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی نے قومی صحت کارڈ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):پنجاب یونیورسٹی اور پنجاب ہیلتھ انیشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی نے قومی صحت کارڈ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔ اس سلسلے میں وی سی آفس میں ایم او یو پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی، پی ایچ آئی ایم سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر علی رزاق، پنجاب یونیورسٹی کی ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکیجز پروفیسر ڈاکٹر ثوبیہ خرم، سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم اور دیگر نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی نے کہا کہ قومی صحت کارڈ کا اقدام صحت کے شعبے میں ایک انقلاب ہے جس کے ذریعے غریب شخص کو نجی ہسپتالوں سے بھی باعزت طریقے سے علاج کروانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی شناختی کارڈ رکھنے والا کوئی بھی شخص بغیر کسی امتیاز کے نامزد ہسپتالوں سے قومی صحت کارڈ کی سہولت حاصل کر سکتا ہے جو کہ عوام کی بہت بڑی خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز قومی صحت کارڈ، اس کی کارکردگی، خصوصیات اور طریقہ کار کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے فعال کردار ادا کرے گا تاکہ پاکستانی شہری زیادہ سے زیادہ سہولت سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ، ملازمین اور طلباء بھی ضرورت پڑنے پر ہیلتھ کارڈ کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی پی ایچ آئی ایم سی کے عہدیداروں کو اپنے ایف ایم ریڈیو پر ریڈیو ڈرامہ سیریز مفت نشر کرکے ہیلتھ کارڈ کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button