
پانچ کروڑ روپے تاوان کے لیے قصور سے اغواء ہونے والا لاہور کا نوجوان کامیاب آپریشن کے بعد بازیاب
مغوی کو ہر صورت بحفاظت بازیاب کروایا جائے اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے.وزیر اعلیٰ پنجاب
قصور / لاہور – نمائندہ خصوصی
پنجاب کے ضلع قصور سے اغواء ہونے والے لاہور کے نوجوان میڈیکل طالبعلم جبران طور کو کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے بعد بحفاظت بازیاب کروا لیا گیا۔ حساس اداروں اور سی سی ڈی (کرائم کنٹرول ڈویژن) کی مشترکہ کارروائی نے تاوان کی مد میں طلب کی جانے والی خطیر رقم اور ممکنہ بین الصوبائی انسانی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
واقعے کی تفصیلات
ذرائع کے مطابق جبران طور، جو کہ لاہور کے ایک نجی میڈیکل کالج کا طالبعلم ہے، چند روز قبل قصور گیا تھا تاکہ اپنے خاندان کی ملکیتی زمین کا جائزہ لے سکے۔ دورانِ دورہ، نامعلوم افراد نے اُسے زبردستی اغواء کر کے ایک خفیہ مقام پر منتقل کر دیا۔ اغواء کاروں نے بعد ازاں اہل خانہ سے پانچ کروڑ روپے تاوان طلب کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔
اغواء کی اطلاع ملنے پر مقامی پولیس اور سی سی ڈی نے فوری طور پر تفتیش شروع کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ مغوی کو ہر صورت بحفاظت بازیاب کروایا جائے اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔
جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور آپریشن کی کامیابی
تفتیشی ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی، موبائل فون ڈیٹا اور جیو فینسنگ کا سہارا لیتے ہوئے اغواء کاروں کے مقام کا پتہ لگایا۔ انٹیلیجنس اطلاعات کے مطابق مغوی کو خیبرپختونخوا منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، جسے بروقت کارروائی کے ذریعے ناکام بنا دیا گیا۔
سی سی ڈی کی ٹیم نے قصور کے ایک نواحی علاقے میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے جبران طور کو بخیر و عافیت بازیاب کروا لیا۔ اس دوران کچھ اغواء کار موقع پر گرفتار کیے گئے، جبکہ دیگر کی تلاش کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
جرائم پیشہ گروہ کا انکشاف
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ اغواء میں ملوث گروہ ایک منظم، پیشہ ور اور عادی مجرموں پر مشتمل ہے۔ اس گینگ کا مرکزی ملزم ایک ایسا شخص ہے جس کا خاندان گزشتہ سات دہائیوں سے جرائم کی دنیا میں سرگرم ہے، جن میں اغواء برائے تاوان، ڈکیتی، منشیات اور اسلحہ اسمگلنگ شامل ہیں۔
سی سی ڈی کے مطابق ماسٹر مائنڈ اب قانون کی گرفت میں ہے اور ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں جو دیگر مجرمانہ نیٹ ورکس تک رسائی میں معاون ثابت ہوں گے۔
عوامی اور سرکاری ردعمل
جبران طور کے والدین اور اہل خانہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب، پولیس اور سی سی ڈی کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی بروقت کارروائی اور انتھک محنت کی وجہ سے اُن کا بیٹا دوبارہ زندگی کی طرف لوٹ سکا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی آپریشن میں شامل افسران اور جوانوں کو شاباش دی اور اعلان کیا کہ ایسے مجرموں کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کو جرائم سے پاک کرنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔