چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر قیادت انسداد بجلی چوری مہم جاری، 24 گھنٹو ں کے دوران282 بجلی چور پکڑے گئے۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 282 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،268 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے176درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ24 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):پاکستان وزارت توانائی پاور ڈویژن کی ہدایت کے مطابق چیف ایگزیکٹو لیسکو انجینئر شاہد حیدر کی زیر نگرانی بجلی چوروں کیخلاف آپریشن جاری ہیں۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریجن بھر میں 282 کنکشنز بجلی چوری میں ملوث پائے گئے،268 بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی آرز کی درخواستیں متعلقہ تھانوں میں دائرکی گئیں جس میں سے176درخواستیں رجسٹرڈ ہوچکی ہیں جبکہ24 ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔ پکڑے جانے والے کنکشنز میں 2 زرعی،20 کمرشل اور260 ڈومیسٹک تھے۔ تمام کنکشنز منقطع کرکے ان کو307574(تین لاکھ سات ہزارپانچ سوچوہتر) یونٹس ڈٹیکشن بل کی مد میں چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت13186958(ایک کروڑاکتیس لاکھ چھیاسی ہزار نو سواٹھاون) روپے ہے۔
بجلی چوروں کیخلاف کئے جانے والے آپریشن میں بڑے کمرشل صارفین بھی بجلی چوری میں ملوث پائی گئے۔ ان تمام کے کنکشنز بھی منقطع کئے گئے اور ان کو ڈٹیکشن یونٹس چارج کئے گئے۔شاہدرہ کے علاقے میں کنکشن کو6000یونٹس (298000) روپے،بیگم کوٹ کے علاقہ میں کنکشن کو5700 یونٹس (295000)روپے،گرین ٹاؤن کے علاقے میں کنکشن کو3780 یونٹس200000 روپے اورباٹا پورکے علاقے میں ایک کنکشن کو150000کی رقم چارج کی گئی ہے۔
68روز میں 26125ملزمان بجلی چوری میں ملوث پائے گئے۔ ترجمان لیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق68روز سے جاری انسداد بجلی چوری مہم کے دوران اب تک12568ملزمان کو گرفتار کیا گیا، مجموعی طور25847 کنکشن کیخلاف ایف آئی آر کی درخواستیں جمع کروائی گئیں جن میں سے24998درخواستیں رجسٹرڈ ہو چکی ہیں۔بجلی چوروں کو اب تک48108264 (چارکروڑاکاسی لاکھ آٹھ ہزاردو سوچونسٹھ) یونٹس چارج کئے گئے ہیں جن کی مالیت1990830066 (ایک ار ب ننانوے کروڑآٹھ لاکھ تیس ہزارچھیاسٹھ روپے) ہے۔
واضح رہے بجلی چوروں کیخلاف آپریشنز وفاقی پاور ڈویڑن کی جانب سے دی گئی ہدایات کے مطابق کیئے جا رہے ہیں اور چیف ایگزیکٹو انجینئر شاہد حیدر بذاتِ خود ان آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں۔ لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے مکمل خاتمے تک بلا تفریق گرینڈ آپریشن جاری رہے گا۔ آپریشن کے دوران بجلی چوروں کے ساتھ ساتھ ان کی سرپرستی کرنیوالے لیسکو افسران و ملازمین کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔