پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

ٹی ایل پی کی ہڑتال کی کال ناکام، عوام اور تاجر برادری نے مکمل طور پر مسترد کر دیا،ملک بھر میں معمولات زندگی معمول کے مطابق جاری

تاجر برادری نے ٹی ایل پی کی ہڑتال کی کال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت پہلے ہی نازک دور سے گزر رہی ہے

اصغر واہلہ-پاکستان، وائس آف جرمنی اردو نیوز

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال ملک گیر سطح پر عوام، تاجر برادری، علماء کرام اور شہریوں کی جانب سے مکمل طور پر مسترد کر دی گئی۔ ملک کے تمام بڑے شہروں اور دیہی علاقوں میں کاروبار زندگی معمول کے مطابق جاری رہا، دفاتر کھلے، تعلیمی ادارے معمول کے مطابق فعال رہے اور کسی بھی قسم کی انتشار یا بدنظمی کی صورتحال دیکھنے میں نہیں آئی۔

تمام بڑے شہروں میں مکمل امن، تجارتی سرگرمیاں بحال

اسلام آباد، لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، ملتان، فیصل آباد سمیت تمام بڑے شہروں میں مارکیٹیں، دکانیں، شاپنگ مالز، سبزی منڈیاں، اور دفاتر معمول کے مطابق کھلے رہے۔ شہری بڑی تعداد میں اپنے معمولات میں مصروف نظر آئے اور زندگی کے تمام شعبہ جات میں کسی قسم کی رکاوٹ یا خوف کی فضا محسوس نہیں کی گئی۔

تاجر برادری نے ٹی ایل پی کی ہڑتال کی کال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت پہلے ہی نازک دور سے گزر رہی ہے، ایسے میں کسی بھی قسم کی ہڑتال، احتجاج یا دھرنا معیشت اور امن و امان کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ تاجروں نے شہریوں سے بھی اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور پرامن رہیں۔

ٹریفک، مواصلات اور تعلیمی سرگرمیاں معمول کے مطابق

موٹر ویز، جی ٹی روڈ، رنگ روڈز، اور اندرونِ شہر کی تمام اہم شاہراہیں ٹریفک کے لیے مکمل طور پر کھلی رہیں۔ ٹریفک پولیس نے مؤثر پلاننگ کے تحت روانی کو یقینی بنایا، اور کسی بھی جگہ سڑک بلاک ہونے یا ٹریفک میں تعطل کی اطلاع نہیں ملی۔
تعلیمی اداروں میں حاضری معمول سے کچھ ہی کم رہی، جبکہ بیشتر اسکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں کلاسز بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہیں۔

سیکیورٹی ہائی الرٹ، امن و امان قابو میں

قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس اہلکار مکمل الرٹ اور مستعد رہے۔ حکومت نے پیشگی طور پر تمام بڑے شہروں میں اضافی سیکیورٹی نفری تعینات کی تھی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال یا ممکنہ انتشار کو بروقت قابو میں لایا جا سکے۔ تاہم پورے ملک میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش رہی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

علماء کرام اور مشائخ کا مؤقف

مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام اور مشائخ کی بڑی تعداد نے عوام سے اپیل کی کہ وہ شرپسند عناصر کے بیانیے کا حصہ نہ بنیں اور امن و امان کو برقرار رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
علماء نے کہا کہ بعض شدت پسند گروہ ملک دشمن عناصر کے آلہ کار بن کر قوم میں انتشار اور خلفشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، جسے باشعور عوام نے یکسر مسترد کر دیا ہے۔

حکومت اور ذرائع کا مؤقف

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے کسی بھی حصے میں ٹی ایل پی کے حق میں کوئی قابل ذکر احتجاج، دھرنا یا اجتماع دیکھنے میں نہیں آیا۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ عوام نے شدت پسندی، نفرت انگیز سیاست اور مذہب کے نام پر افراتفری پھیلانے کی روش کو مسترد کر دیا ہے۔

حکام نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ریاست کسی بھی ایسے گروہ کو عوامی زندگی کو مفلوج کرنے کی اجازت نہیں دے گی جو سیاسی یا مذہبی مقاصد کے لیے سڑکوں پر انتشار پھیلانے کی کوشش کرے۔


نتیجہ: باشعور عوام کا مثبت پیغام

ٹی ایل پی کی ناکام ہڑتال کی کال نے واضح کر دیا کہ پاکستانی عوام اب پُرامن، مستحکم اور ترقی یافتہ ملک کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے ثابت کر دیا کہ شدت پسندی، مذہب کے نام پر سیاست، اور افراتفری کے راستے اب قابل قبول نہیں۔
تاجر برادری، شہریوں، علما اور ریاستی اداروں کے اتحاد نے ایک مرتبہ پھر یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان ایک پرامن اور قانون پسند معاشرے کے طور پر اپنی شناخت قائم رکھے گا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button