
آپریشن بنیانم-مارسوس: پاکستانی افواج کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت کا انوکھا دفاعی حربہ – جعلی S-400 ماڈلز سے اصلی نقصان چھپانے کی کوشش
یہ جعلی ماڈلز ممکنہ فضائی حملوں سے بچاؤ کا ایک ایسا طریقہ ہیں جس میں دشمن کے حملے کو ان ریپلیکا تنصیبات کی جانب موڑنے کی کوشش کی جاتی ہے
(ویب ڈیسک) – حالیہ دنوں میں جاری آپریشن بنیانم-مارسوس کے دوران پاکستان کی مسلح افواج نے ایک بار پھر اپنی پیشہ ورانہ مہارت، درست حکمت عملی، اور تکنیکی برتری کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو نہ صرف دفاعی محاذ پر پے در پے دھچکے دیے، بلکہ عالمی سطح پر بھی اسے خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ اس آپریشن کے دوران سب سے بڑا دھچکا بھارت کو 10 مئی 2025 کو اُس وقت لگا، جب اس کے انتہائی مہنگے اور حساس S-400 دفاعی نظام کو پاکستانی حملے میں نشانہ بنایا گیا اور وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
دفاعی نظام کی تباہی: بھارت کی عسکری برتری کا دعویٰ سوالیہ نشان بن گیا
بھارتی عسکری حکام اور میڈیا نے S-400 کی تباہی کی خبر کو دبانے کی ہر ممکن کوشش کی، تاہم حقیقت زیادہ دیر چھپ نہیں سکی۔ عالمی میڈیا اور دفاعی ماہرین نے اس نقصان کو بھارتی دفاعی صلاحیت کے لیے نہایت تباہ کن قرار دیا۔ بھارت جس S-400 نظام کو اپنی فضائی حدود کا ناقابلِ تسخیر محافظ سمجھتا تھا، وہ چند لمحوں میں خاکستر ہو گیا – اور وہ بھی پاکستانی افواج کے انتہائی درست، منظم اور دانشمندانہ حملے کے نتیجے میں۔
بھارت کا نیا دفاعی حربہ: اصلی S-400 کی جگہ ‘Inflatable’ ماڈلز
اس شکست کے بعد بھارت نے جو راستہ اختیار کیا، وہ کسی حد تک حیران کن بھی ہے اور مضحکہ خیز بھی۔ اب سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق، بھارت نے اپنے تباہ شدہ S-400 نظام کی جگہ ‘ریپلیکا’ یعنی Inflatable (ہوائی) ماڈلز نصب کر دیے ہیں تاکہ دشمن کو دھوکہ دیا جا سکے اور یہ تاثر دیا جا سکے کہ اصل نظام بدستور فعال اور محفوظ ہے۔
یہ جعلی ماڈلز ممکنہ فضائی حملوں سے بچاؤ کا ایک ایسا طریقہ ہیں جس میں دشمن کے حملے کو ان ریپلیکا تنصیبات کی جانب موڑنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ اصل اثاثے محفوظ رہ سکیں۔ مگر دفاعی ماہرین اس حکمت عملی کو بھارت کی کمزوری اور پاکستان کے سامنے اس کی عسکری بے بسی کا کھلا اعتراف قرار دے رہے ہیں۔
بھارتی فضائیہ کی نااہلی: عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث
بھارت کی جانب سے جعلی دفاعی نظام کا سہارا لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی فضائیہ پاکستانی حملوں سے اپنے اصل دفاعی اثاثوں کو بچانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ یہ اقدام نہ صرف تکنیکی کمزوری کا مظہر ہے بلکہ بین الاقوامی دفاعی حلقوں میں بھارت کی فضائیہ کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان بھی بن چکا ہے۔
رافیل طیاروں کی کارکردگی پہلے ہی تنازعات کی زد میں تھی، اور اب S-400 کی تباہی کے بعد بھارتی فوج کی وہ تمام دعویداریاں دھری کی دھری رہ گئی ہیں جو وہ اپنے اسلحے کے جدید اور ناقابل تسخیر ہونے کے حوالے سے کرتی رہی ہے۔
پاکستان کی کامیابی: پیشہ ورانہ مہارت اور عسکری حکمتِ عملی کی فتح
آپریشن بنیانم-مارسوس کے دوران پاکستانی مسلح افواج نے نہ صرف زمینی و فضائی اہداف کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، بلکہ ایک ایسا پیغام بھی دیا ہے جو دشمن کی رگ و پے میں سرایت کر چکا ہے۔ پاکستانی افواج کی جانب سے کی گئی درست انٹیلیجنس، ہدف پر براہ راست ضرب، اور موثر الیکٹرانک وارفیئر کا استعمال، عالمی سطح پر عسکری حلقوں میں داد و تحسین حاصل کر چکا ہے۔
مستقبل میں بھارت کی دفاعی پوزیشن مزید غیر مستحکم؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے دفاعی کمزوریوں پر توجہ نہ دی اور جعلی ماڈلز جیسے عارضی اور سطحی اقدامات پر انحصار جاری رکھا، تو مستقبل میں اسے مزید نقصانات اٹھانا پڑ سکتے ہیں۔ ایسے اقدامات سے بھارت کی دفاعی ساکھ کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے، اور عالمی دفاعی منڈی میں اس کی پوزیشن غیر معتبر ہو سکتی ہے۔
نتیجہ:
بھارت کی جانب سے S-400 نظام کی جگہ جعلی ریپلیکا ماڈلز کی تنصیب نہ صرف اس کی عسکری کمزوری کا اعتراف ہے، بلکہ یہ پاکستانی افواج کی اعلیٰ صلاحیت، حکمتِ عملی، اور پیشہ ورانہ مہارت کا عملی ثبوت بھی ہے۔ پاکستان نے ایک مرتبہ پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے دفاع کے قابل ہے بلکہ دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔




