مشرق وسطیٰ

بس حادثے کے ذمہ داران کو مکمل تحقیقات کے بعد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا، صوبائی وزیر محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب

ابراہیم مراد نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں بس کمپنی مالکان کی جانب سے گاڑیوں کی فیٹنس کا بلکل خیال نہیں رکھا جاتا۔ ایسا لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے جس کے تحت کسی بھی ان فِٹ بس یا ویگن کو پنجاب و دیگر صوبوں کی حدود میں داخل ہوتے وقت روکا جائے

لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): صوبائی وزیر محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب ابراہیم مراد نے ایم 4 موٹروے پر ہونے والے بس حادثے کا نوٹس لے لیا۔ بس حادثے کے ذمہ داران کو مکمل تحقیقات کے بعد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔حادثے میں زخمی ہونے والے 12 افراد کو نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کی خصوصی ہدایات پر بہترین طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ابراہیم مراد نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں بس کمپنی مالکان کی جانب سے گاڑیوں کی فیٹنس کا بلکل خیال نہیں رکھا جاتا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں ایسا لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے جس کے تحت کسی بھی ان فِٹ بس یا ویگن کو پنجاب و دیگر صوبوں کی حدود میں داخل ہوتے وقت روکا جائے۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں روزمرہ کی بنیاد پر گاڑیوں کی فیٹنس چیک کرنے والے میکینک خضرات بھی زیادہ تر قابل نہیں ہوتے۔ لمبے رُوٹ پر سفر کرنے والی تمام گاڑیوں کی فیٹنس 100 فیصد ہونی چاہیے. ابراہیم مراد نے کہا کہ آج موٹر وے پر ہونے والے 18 قیمتی جانوں کے نقصان پر بہت افسوس ہوا، اللہ سبحانہ وتعالی لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ صبح قریب 4 بجے نجی کمپنی کی بس 33 سواریوں کے ہمراہ کراچی سے اسلام آباد جا رہی تھی کہ شورٹ سرکٹ کے باعث بس میں آگ لگ گئی جس کے باعث بس ویگن سے جا ٹکرائی جس میں ڈیزل و پیٹرول لے جایا جا رہا تھا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button