فخر اور عبداللہ کی عمدہ بیٹنگ، پاکستان نے بنگلہ دیش کو 7 وکٹوں سے ہرا دیا
پاکستان نے 205 رنز کا ہدف 33 ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔ فخر زمان 81 اور عبداللہ شفیق 68 رنز کے نمایاں رہے۔ بنگلہ دیش کی جانب سے مہدی حسن میراز نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 31 ویں میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
پاکستان نے 205 رنز کا ہدف 33 ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔ فخر زمان 81 اور عبداللہ شفیق 68 رنز کے نمایاں رہے۔ بنگلہ دیش کی جانب سے مہدی حسن میراز نے تین وکٹیں حاصل کیں۔
منگل کو کولکتہ کے ایڈن گارڈنز سٹیڈیم میں ہونے والے میچ میں بنگلہ دیش کے کپتان شکیب الحسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو غلط ثابت ہوا اور پوری ٹیم 204 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
بنگلہ دیش کی جانب سے محموداللہ 56، لٹن داس 45 اور شکیب الحسن 43 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی اور محمد وسیم نے تین تین اور حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
آج کی جیت کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے جبکہ بنگلہ دیش کی نویں پوزیشن ہے۔
گرین شرٹس نے بنگلہ دیش کے خلاف ٹیم میں تین تبدیلیاں کی تھیں۔ امام الحق کی جگہ فخز زمان، شاداب خان کی جگہ اُسامہ میر اور محمد نواز کی جگہ آغا سلمان کو شامل کیا گیا۔
پاکستان کی اننگز
205 رنز کے تعاقب میں پاکستان کے اوپنرز نے اننگز کا محتاط آغاز کیا لیکن اس کے بعد فخز زمان اور عبداللہ شفیق نے اپنی بیٹنگ سے شائقین کرکٹ کو خوب لطف پہنچایا۔
کئی میچز کے بعد ٹیم میں واپسی کرنے والے فخر زمان نے جہاں چھکوں کی بارش کی وہیں عبداللہ شفیق نے کئی دلکش چوکے لگائے۔
دونوں کے درمیان 128 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی جس کے بعد عبداللہ شفیق نو چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 69 گیندوں پر 68 رنز بنا کر مہدی حسن میراز کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔
عبداللہ کے آؤٹ ہونے کے باوجود فخر زمان نے اپنا بلا نہ روکا اور بنگلہ دیشی بولرز پر لاٹھی چارج جاری رکھا۔ پر بابر اعظم وکٹ پر زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور مہدی حسن کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ پکڑا بیٹھے۔
فخر جو آج بہترین فارم میں تھے اور امید تھی کہ وہ اپنی سینچری مکمل کر لیں گے لیکن وہ بدقسمت رہے اور مہدی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے 74 گیندوں پر سات چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 81 رنز بنائے۔ یہ ٹورنامنٹ میں اب تک کسی بھی پاکسانی بیٹر کی جانب سے ایک اننگز میں لگائے جانے والے سب سے زیادہ چھکے ہیں۔
محمد رضوان اور افتخار احمد بالترتیب 25 اور 15 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
بنگلہ دیش کی اننگز
بنگلہ دیش کی جانب سے تنزید حسن اور لٹن داس نے اننگز کا آغاز کیا لیکن آج شاہین شاہ آفریدی اپنے پرانے روپ میں نظر آئے اور میچ کے پہلے اوور کی پانچویں گیند پر انہوں نے تنزید کو ایل بی ڈبلیو کر کے پویلین واپس بھیج دیا۔ اس وکٹ کے ساتھ ان کی ون ڈے کرکٹ میں 100 وکٹیں بھی پوری ہو گئیں۔ شاہین نے 51 میچز میں 100 وکٹیں حاصل کی ہیں، وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے 21 ویں پاکستانی بولر ہیں۔
شاہین آج اپنے پہلے اوور سے ہی ردھم میں نظر آئے اور اس کا فائدہ انہوں نے اپنے اگلے اوور میں بھی اٹھایا اور نجم الحسین شانتو کو کیچ آؤٹ کر دیا۔
شاہین شاہ آفریدی جہاں ایک طرف عمدہ بولنگ کر رہے تھے وہیں بابر اعظم نے پہلا بولنگ چینج کرتے ہوئے گیند حارث رؤف کو پکڑا دیا۔
حارث جو تاحال ٹورنامنٹ میں لائن و لینتھ کی تلاش میں ہیں، ان کی پہلی دو گیندوں پر لٹن داس نے دو دلکش چوکے لگائے۔ لگ رہا تھا کہ حارث کو اوور دینے کا فیصلہ غلط ہے اور وہ شاہین کا بنایا سارا دباؤ ختم کرا دیں گے۔ اس سوچ پر مشفیق الرحیم نے ایک چوکا لگا کر یقین کی مہر بھی ثبت کی لیکن آخری قہقہ حارث رؤف نے لگاتے ہوئے مشفیق کو کیچ آؤٹ کر دیا۔
تین وکٹیں گرنے کے بعد شکیب الحسن نے خود آنے کے بجائے ان فارم محموداللہ کو میدان میں بھیج دیا۔ محموداللہ نے بھی اپنے کپتان کے اعتماد کی لاج رکھی اور لٹن داس کے ساتھ مل کر سکور کو آگے بڑھایا۔ دونوں کے درمیان 79 رنز کی شراکت داری بنی۔ اس دوران پاکستانی بولرز کچھ تگ و دو کرتے نظر آئے لیکن بالآخر افتخار احمد نے لٹن داس کو پویلین روانہ کر دیا۔ انہوں نے 64 گیندوں پر چھ چوکوں کی مدد سے 45 رنز بنائے۔
اس کے بعد شکیب الحسن میدان میں آئے اور کافی محتاط بیٹنگ کرتے رہے۔ اس دوران محمود اللہ نے اپنی نصف سینچری بھی مکمل کر لی۔ پر بابر اعظم نے 31 واں اوور شاہین شاہ آفریدی کو دیا اور انہوں نے بابر کو مایوس نہیں کیا اور محمود اللہ کو کلین بولڈ کر دیا۔ محموداللہ نے 70 گیندوں پر چھ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 56 رنز بنائے۔
بنگلہ دیش کے چھٹے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی توحید ہری دوئے تھے۔ انہوں نے اسامہ میر کو ایک شاندار چھکا لگایا لیکن اس سے اگلی ہی بال پر سلپ میں افتخار احمد کو کیچ پکڑا بیٹھے۔
شاہین شاہ آفریدی جو بھرپور ردھم میں تھے اور وکٹیں بھی لے رہے تھے۔ کپتان بابر اعظم نے ان سے مسلسل بولنگ کرنے کے بجائے ان کے اوورز بچا لیے، اور سپنرز کو لگائے رکھا۔ بابر کے اس غلط فیصلے کا شکیب الحسن اور مہدی حسن نے فائدہ اٹھایا اور کئی باؤنڈریز لگائیں۔ اس موقع پر حارث رؤف واپس بولنگ کے لیے آئے اور شکیب الحسن کی اہم وکٹ حاصل کی۔ شکیب 43 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
آٹھویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مہدی حسن میراز تھے انہیں محمد وسیم نے بولڈ کر دیا۔ انہوں نے 25 رنز بنائے۔ ایک گیند بعد انہوں نے تسکین احمد کو بھی بولڈ کر دیا۔
محمد وسیم نے آخری اوورز میں عمدہ بولنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور مستفیض الرحمان کو بھی بولڈ کر دیا۔
خیال رہے کہ دونوں ٹیمیں آج میگا ایونٹ میں اپنا ساتواں میچ کھیل رہی ہیں۔
اس سے قبل پاکستان نے ورلڈ کپ میں چھ میچ کھیلے ہیں جس میں گرین شرٹس کو چار میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ دو میچوں میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
اسی طرح بنگلہ دیش نے بھی میگا ایونٹ میں اب تک چھ میچ کھیلے ہیں جس میں انہیں پانچ میں شکست اور صرف ایک میچ میں فتح حاصل ہوئی ہے۔