
15کی کالز پر لاہور پولیس کی بروقت کارروائیوں سے صوبائی دارالحکومت میں کرائم ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے
رابری کے مقدمات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 16فیصد کمی، گزشتہ 6ماہ کے دوران نامزد زیرِ تفتیش مقدمات کے معیارِ تفتیش میں بھی واضح بہتری آئی ہے۔بلال صدیق کمیانہ
لاہور پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی): 15کی کالز پر لاہور پولیس کی بروقت کارروائیوں کے نتیجے میں صوبائی دارالحکومت میں کرائم ریٹ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ 15پر موصول ہونے والی کالز کے مطابق لاہور پولیس کی کاوشوں سے قتل اور اقدام ِ قتل جیسے سنگین واقعات میں 32فیصد،وہیکل چوری کے واقعات میں 20فیصد جبکہ وہیکل سنیچنگ میں 19فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
یہ بات کیپٹل سٹی پولیس آفیسر لاہور بلال صدیق کمیانہ نے آج یہاں جاری اپنے بیان میں کہی۔انہوں نے کہا کہ پراپرٹی کرائم میں اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں 17فیصدتک کمی آئی اورکرائم برخلاف پرسن میں اکتوبر کے مقابلے میں 17فیصد تک کمی آئی ہے۔اسی طرح رابری کے مقدمات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 16فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ گزشتہ 6ماہ کے دوران نامزد زیرِ تفتیش مقدمات کے معیارِ تفیش میں بھی واضح بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 6ماہ قبل موٹر سائیکل چوری کے 130سے160 مقدمات روزانہ کی بنیاد پر رجسٹر ہورہے تھے جومؤثر پٹرولنگ اورحکمت عملی کی وجہ سے کم ہو کے30سے 50 تک رہ گئے ہیں۔ سی سی پی او لاہورنے کہا کہ 2018ء سے2023ء کے زیر ِ التواء 04لاکھ سے زائدپینڈنگ روڈسرٹیفکیٹس اور 03لاکھ سے زائد زیر ِتفتیش مقدمات بر ق رفتاری سے نمٹا دیئے گئے ہیں۔اسی طرح ڈکیتی، راہزنی اوراغواء برائے تاوان، قتل اور اقدام قتل جیسے سنگین مقدمات بھی تیزی سے یکسو کئے گئے ہیں۔سی سی پی او نے کہا کہ لاہور پولیس کی مؤثر حکمت عملی کے تحت موٹر سائیکل چوری کے کرائمز کوبخوبی کنٹرول کیا جا رہاہے۔پولیس کے ٹھوس اقدامات کی بدولت ڈکیتی، قتل، اقدام قتل دورانِ ڈکیتی جیسی سنگین وارداتوں میں بھی واضح کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی دارلحکومت میں کرائم کنٹرول کی وجہ سابق ریکارڈ یافتگان، اشتہار ی مجرمان کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤنز، چیکنگ کا مؤثر نظام اور پولیس پٹرولنگ ہے۔