
فرانس: بھارت سے راکٹ لانچر خریداری بات چیت میں اہم پیش رفت
بھارت دنیا کا سب سے بڑا ہتھیار درآمد کرنے والا ملک ہے، لیکن وہ اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مقامی پیداوار کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے اور اپنی دفاعی برآمدات میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔
بھارت دنیا کا سب سے بڑا ہتھیار درآمد کرنے والا ملک ہے، لیکن وہ اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مقامی پیداوار کو بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے اور اپنی دفاعی برآمدات میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔
ایک دوسرے سرکاری اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی طور پر تیار کردہ پیناکا راکٹ سسٹم جس کی رینج 90 کلومیٹر (56 میل) تک ہے، تقریباً تین ماہ قبل بھارت میں ایک فرانسیسی وفد کو دکھایا گیا تھا اور اسے تسلی بخش پایا گیا تھا۔
بھارت کی دفاعی تحقیق اور ترقی کی تنظیم میں میزائلوں اور اسٹریٹجک نظام کے ڈائریکٹر جنرل املانی راجہ بابو نے جنوبی بھارتی شہر بنگلورو میں ایرو انڈیا ایرو اسپیس نمائش کے موقع پر کہا،” فرانس پیناکا کے لیے فعال بات چیت کر رہا ہے۔”
بابو نے کہا، "ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، لیکن بات چیت جاری ہے۔”
وزیر اعظم مودی فرانس کے دورے پر، بڑے دفاعی معاہدوں کی توقع
یہ اطلاع ایسے وقت آئی ہے جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں کے ساتھ مصنوعی ذہانت کے سربراہی اجلاس کی شریک صدارت کے لیے پیرس میں ہیں اور دونوں رہنما منگل کو دو طرفہ بات چیت کرنے والے ہیں۔

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہے کہ پیرس میں آیا دونوں رہنماؤں کی بات چیت میں راکٹ سسٹم کا موضوع بھی شامل ہو گا۔ دریں اثنا بھارت کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
بھارت میں فرانس کے سفارت خانے نے بھی دفتری اوقات کے باہر تبصرہ کرنے کی درخواست کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔
اسٹاک ہولم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (پی ایس آر آئی) کے مطابق، فرانس 2019 اور 2023 کے درمیان روس کے بعد بھارت کو ہتھیار فراہم کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک تھا۔
بابو نے کہا کہ پیناکا راکٹ لانچر سسٹم کے رینج کو بڑھایا جا رہا ہے۔ یہ بھارتی فوج کے زیر استعمال ہے اور 1999 کی بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ میں تعینات کیا گیا تھا۔
مودی فرانس کے تین روزہ دورے میں پیرس میں اے آئی سمٹ کی شریک صدارت کریں گے، صدر ماکروں کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کریں گے اور کاروباری رہنماؤں سے خطاب کریں گے۔
دہلی سے روانہ ہونے سے قبل، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ فرانسیسی صدر ماکروں کے ساتھ ان کی دو طرفہ ملاقات بھارت-فرانس اسٹریٹجک شراکت داری کے 2047 ہورائزن روڈ میپ پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے ایک موقع فراہم کرے گا ۔
مودی اور ماکروں مارسیلے میں بھارت کے نئے قونصلیٹ جنرل کا افتتاح کریں گے۔ دونوں رہنما پہلی عالمی جنگ کے دوران قربانیاں دینے والے بھارتی فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مازارجیس وار سیمٹری بھی جائیں گے۔