
پاکستان پر دہشتگردی کے جھوٹے الزامات عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان
پاکستان خطے میں کسی کی بالادستی کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں اور ہمیشہ امن کا داعی رہا ہے۔
پاکستان لاہور:(سید شف ندیم ارہم): سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر دہشتگردی کے جھوٹے الزامات عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ ہندوستان نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، لیکن اس کے باوجود پاکستان کی جنگی صلاحیت اور سفارتی بصیرت کو دنیا نے تسلیم کیا۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے جمہوریت پر اپنے پختہ یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوری عمل کا حصہ ہیں اور اس سفر میں انہیں کامیابی و ناکامی دونوں کا سامنا رہا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ افواجِ پاکستان اور پاکستانی عوام نے اس مختصر جنگ میں مثالی کامیابی حاصل کی جس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، لیکن بھارت کی ہندوتوا پر مبنی سوچ پورے خطے کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہے۔ پاکستان خطے میں کسی کی بالادستی کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں اور ہمیشہ امن کا داعی رہا ہے۔ سپیکر نے پہلگام واقعے پر بھارتی وزیرِ اعظم کی الزام تراشی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 80 ہزار سے زائد قیمتی جانیں قربان کیں، لیکن کوئی دنیا کو نہیں بتاتا کہ ان کے قاتل کون ہیں۔ سندھ طاس معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے پانی بند کرنے کی دھمکیاں غیر سنجیدہ ہیں۔ یہ معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگوں کے باوجود برقرار رہا ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے، اسے یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ موجودہ دور مکالمے اور آئین کی بالادستی کا دور ہے۔ چاہے جمہوری نظام ہو یا نہ ہو، تمام ممالک میں کسی نہ کسی شکل میں قانون ساز ادارے موجود ہیں۔ آزادی اظہار رائے جمہوریت کی روح ہے، تاہم یہ آزادی ملک و قومی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ پارلیمنٹ اور منتخب نمائندوں کو مضبوط بنانے سے ہی نظام مضبوط ہوگا۔ سپیکر نے کہا کہ وہ صحافیوں پر پابندیوں کے سخت مخالف ہیں اور اس حوالے سے کھلی بحث کی ضرورت ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کی جنگ کے دوران میں نے بھارتی میڈیا کو بھی اچھی طرح پرکھا ہے۔ ان نامساعد حالات میں پاکستانی صحافیوں کو بہترین کام کرتے دیکھا ہے جبکہ بھارتی صحافیوں نے اپنے ایڈونچر میں صحافت کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ پاکستانی صحافیوں نے اس جنگ میں نہایت متانت اور تدبر کا مظاہرہ کیا۔کسی جماعت کو فوج پر تنقید کرکے مقبولیت حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ نیب جیسے ادارے کا خاتمہ اس وقت کی عدلیہ کی مداخلت کی وجہ سے ممکن نہ ہو سکا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیراعظم کہا تھا کہ اگر وہ نیب ختم کریں گے تو چیف جسٹس ان کا گلا کاٹ دیں گے۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ وہ جماعتیں جو آج فوج پر تنقید کر کے سیاست میں سرگرم ہیں، ماضی میں اسی فوج کے سہارے اقتدار میں آئی تھیں۔ معاشی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے سپیکر ملک محمد احمد خان نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے لیکن جب تک عوام ٹیکس نہیں دیں گے، معیشت مضبوط نہیں ہوگی۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے صاف ستھرے پنجاب کے منصوبے سے وسائل کی رخ عام آدمی کی جانب موڑا ہے۔سیاستدان اپنے ووٹ بینک کے تحفظ کے لیے ٹیکسیشن سے گریز کرتے ہیں۔آخر میں سپیکر نے زور دیا کہ مقامی حکومتوں کے نظام کو فعال اور موثر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ معاشی استحکام کی بنیاد رکھی جا سکے۔