
ریڈیو پاکستان مالی خود انحصاری، ڈیجیٹل ترقی اور شفافیت کی راہ پر گامزن ہے: ڈی جی ریڈیو پاکستان سعید احمد شیخ
ادارے کی مالی خود انحصاری کے لیے ہر ریڈیو اسٹیشن کے لیے سالانہ ایک ارب روپے سے زائد اشتہاری آمدن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے
(سید عاطف ندیم-پاکستان): ریڈیو پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل سعید احمد شیخ نے کہا ہے کہ قومی نشریاتی ادارہ مالی خود انحصاری، انتظامی شفافیت، تکنیکی بہتری اور ڈیجیٹل ترقی کی جانب ایک فیصلہ کن پیش رفت کر رہا ہے۔ وہ انفارمیشن سروس اکیڈمی اسلام آباد میں انفارمیشن گروپ کے 43ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس کے افسران سے خطاب کر رہے تھے۔
اپنے خطاب میں ڈی جی ریڈیو پاکستان نے ادارے کی بحالی اور مستقبل کے وژن سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ قومی نشریاتی ادارے کو ایک جدید، خود کفیل اور ڈیجیٹل ہم آہنگ میڈیا پلیٹ فارم میں ڈھالنے کے لیے متعدد منصوبوں پر عمل جاری ہے۔
ریونیو جنریشن کا نیا ماڈل: ہر ریڈیو اسٹیشن کا ہدف ایک ارب روپے آمدنی
ڈی جی ریڈیو پاکستان نے بتایا کہ ادارے کی مالی خود انحصاری کے لیے ہر ریڈیو اسٹیشن کے لیے سالانہ ایک ارب روپے سے زائد اشتہاری آمدن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے تحت نشریات کے تجارتی پہلوؤں کو فعال بنایا جا رہا ہے اور مارکیٹنگ ڈھانچے کو ازسرنو منظم کیا جا رہا ہے تاکہ مقامی اور قومی سطح پر اشتہارات حاصل کیے جا سکیں۔
غیر استعمال شدہ املاک کا مؤثر استعمال اور جدید کاروباری ماڈل
سعید احمد شیخ نے انکشاف کیا کہ ریڈیو پاکستان کی ملکیت غیر استعمال شدہ زمینوں اور عمارتوں کو تجارتی بنیادوں پر استعمال میں لانے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (P3A) کے اشتراک سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کراچی کے علاقے لانڈھی میں پری فیبریکیٹڈ ویئرہاؤسز کا قیام اسی منصوبے کا حصہ ہے، جس سے ادارے کو غیر روایتی ذرائع سے آمدن حاصل ہوگی۔
انتظامی اصلاحات: شفافیت اور ڈیجیٹل پنشن سسٹم کا نفاذ
ڈی جی نے بتایا کہ ریڈیو پاکستان پہلا سرکاری نشریاتی ادارہ ہے جس نے اپنی نوعیت کا پہلا مقامی سطح پر تیار کردہ ڈیجیٹل پنشن مینجمنٹ سسٹم متعارف کرایا ہے۔ اس جدید نظام کے ذریعے جعلی پنشنرز کی روک تھام اور پنشن کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ توانائی کی بچت کے لیے ایک جامع مہم بھی جاری ہے، جس میں داخلی انجینئرنگ مہارتوں کو بروئے کار لا کر ادارے کے مالی اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی ہے۔
تکنیکی بہتری اور نشریاتی دائرہ کار میں وسعت
سعید احمد شیخ نے بتایا کہ ریڈیو پاکستان کے نشریاتی معیار کو بہتر بنانے کے لیے متعدد تکنیکی اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں:
پرانے انٹینا سسٹمز کی ری الائنمنٹ
مری ریپیٹر اسٹیشن کو ایف ایم کمپلیکس میں تبدیل کرنا
300 کلو واٹ کے شمسی توانائی پر مبنی گرڈ اسٹیشن کی تنصیب
ان منصوبوں کے ذریعے نشریاتی دائرہ کار کو وسعت دینے کے ساتھ ساتھ توانائی کے متبادل ذرائع کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
ڈیجیٹل میڈیا میں مضبوط موجودگی، پوڈکاسٹ انقلاب کی تیاری
ڈی جی ریڈیو پاکستان نے ڈیجیٹل میدان میں ادارے کی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب ریڈیو پاکستان نہ صرف دنیا بھر میں براہِ راست نشریات کر رہا ہے بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، X (ٹوئٹر)، ٹک ٹاک پر بھی متحرک ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں اور ڈیجیٹل صارفین سے مؤثر رابطے کے لیے ملک بھر میں پوڈکاسٹ سٹوڈیوز قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ ریڈیو کو نئی نسل کے دلچسپی کے مطابق بنایا جا سکے۔
مستقبل کا وژن: خود کفیل، شفاف اور ڈیجیٹل ادارہ
اپنے خطاب کے اختتام پر سعید احمد شیخ نے امید ظاہر کی کہ ریڈیو پاکستان جلد ایک ایسا قومی میڈیا ادارہ بن کر ابھرے گا جو مالی طور پر مستحکم، انتظامی طور پر شفاف، اور ڈیجیٹل دنیا کے تقاضوں سے مکمل طور پر ہم آہنگ ہوگا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی نشریاتی ادارہ نہ صرف قومی بیانیے کے فروغ کا اہم ذریعہ ہے بلکہ یہ ملک کی ثقافت، زبانوں، اور قومی یکجہتی کا علمبردار بھی ہے، جسے ہر دور کے تقاضوں کے مطابق جدید خطوط پر استوار کرنا قومی ضرورت ہے۔