پاکستاناہم خبریں

اسلام آباد: وزیرِ اعظم شہباز شریف کا پیشہ ورانہ تربیتی نظام کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ — نوجوانوں کو بین الاقوامی روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے جامع اصلاحات

نیوٹیک کا نیشنل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم فعال ہو چکا ہے، جس کے ذریعے تربیت، ملازمت، اور فالو اپ ڈیٹا کو مؤثر انداز میں ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔

(سید عاطف ندیم-پاکستان): وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک بھر کے وفاقی و صوبائی تربیتی اداروں کے نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ڈھالنے اور بیرونِ ملک روزگار کے مواقع بڑھانے سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
پیشہ ورانہ تربیت کا معیار عالمی سطح پر لانے کی ہدایت
وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:”پاکستان بھر میں وفاقی اور صوبائی سطح پر پیش کی جانے والی پیشہ ورانہ تربیت کو بین الاقوامی معیار کا بنایا جائے تاکہ نوجوان بیرونِ ملک آسانی سے روزگار حاصل کر سکیں۔”
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معیار کی تربیت سے نہ صرف ہماری افرادی قوت کی بیرونِ ملک کھپت بڑھے گی، بلکہ قیمتی زرِ مبادلہ میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
وزیرِ اعظم نے تمام تربیتی اداروں کی بین الاقوامی ایکریڈٹیشن یقینی بنانے کی ہدایت بھی جاری کی تاکہ ان اداروں سے حاصل کردہ اسناد دنیا بھر میں قابلِ قبول بن سکیں۔
نیوٹیک کی بریفنگ: پیش رفت اور اعداد و شمار
اجلاس کے دوران نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک) کی جانب سے پیشہ ورانہ تربیت سے متعلق اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس کے مطابق:
نیوٹیک نے ملک بھر میں وفاقی و صوبائی تربیتی اداروں کی میپنگ مکمل کر لی ہے۔
نیوٹیک کا نیشنل ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم فعال ہو چکا ہے، جس کے ذریعے تربیت، ملازمت، اور فالو اپ ڈیٹا کو مؤثر انداز میں ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
تمام پبلک سیکٹر تربیتی پروگرامز کو نیوٹیک کے سنگل ریگولیٹری فریم ورک کے تحت لایا جا رہا ہے اور نصاب کو اسٹینڈرڈائز کیا جا رہا ہے تاکہ یکساں معیار کی تربیت فراہم کی جا سکے۔
پیشہ ورانہ تربیت کا نتیجہ: روزگار کے مواقع میں اضافہ
نیوٹیک حکام نے بتایا کہ 2023-24 میں تربیت حاصل کرنے والے 53 فیصد افراد کو چھ ماہ کے اندر اندر ملازمتیں مل چکی ہیں، جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔
اسی طرح، 2020 سے 2024 کے دوران نیوٹیک کے تحت تربیت حاصل کرنے والے 25 ہزار سے زائد نوجوان بیرون ملک ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، جو حکومت کی مربوط حکمتِ عملی کا مظہر ہے۔
2024 میں ڈیڑھ لاکھ افراد کو تربیت، 2025 کا ہدف ساڑھے تین لاکھ
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ رواں سال ایک لاکھ 46 ہزار افراد کو خدمات، سیاحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بینکنگ، ٹیکسٹائل اور تعمیرات کے شعبوں میں تربیت دی گئی۔
اگلے سال کا ہدف 3 لاکھ 50 ہزار نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنا مقرر کیا گیا ہے، تاکہ ملک میں مہارت یافتہ افرادی قوت میں خاطر خواہ اضافہ ہو۔
اعلیٰ سطحی شرکت: بین الوزارتی اشتراکِ عمل
اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ، چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان اور دیگر متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
شرکاء نے پیشہ ورانہ تربیت کے فروغ، روزگار کی فراہمی، اور تربیتی اداروں کی استعداد بڑھانے کے حوالے سے متعدد تجاویز پیش کیں، جنہیں وزیرِ اعظم نے سراہا۔
ہنر یافتہ پاکستان کی جانب سفر
وزیرِ اعظم نے اجلاس کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی نوجوان نسل کو جدید اور بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ ہنر فراہم کر کے نہ صرف ملکی معیشت کو تقویت دی جائے گی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی ورک فورس کی ساکھ کو بھی مضبوط کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا:”ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کا ہر نوجوان باعزت روزگار حاصل کرے، چاہے وہ ملک کے اندر ہو یا بیرون ملک۔ اس مقصد کے لیے تربیت، معیار، اور شفافیت کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button