پاکستانتازہ ترین

پاکستان کا یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے بامقصد مکالمے پر زور

شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ بین الاقوامی قانون کے تحت ایک لازمی ذمہ داری ہے جس کا احترام تمام فریقین کو کرنا چاہیے

مدثر احمد-امریکا، وائس آف جرمنی کے ساتھ
پاکستان نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازع کے حل کے لیے فوری کشیدگی میں کمی، بامقصد مذاکرات اور عالمی و علاقائی شراکت داروں کی شمولیت سے تعمیری اور جامع سفارت کاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین پر پاکستان کا قومی بیان دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے سفیر عثمان جدون نے کہا کہ پاکستان امن کا پُرزور حامی ہے اور ہمیشہ سفارت کاری، مکالمے، ثالثی اور روابط کے ذریعے تنازعات کے حل کی حمایت کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کی مخلصانہ شمولیت کے بغیر سفارتی کوششیں نتیجہ خیز نہیں ہو سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ بین الاقوامی قانون کے تحت ایک لازمی ذمہ داری ہے جس کا احترام تمام فریقین کو کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یوکرین تنازع کا فوجی حل ممکن نہیں، اور مذاکرات کی ناکامی انسانی المیے اور عالمی عدم استحکام کو مزید بڑھائے گی۔
پاکستان نے روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت، قیدیوں کے تبادلے اور دیگر اعتماد سازی اقدامات کو سراہا، اور خبردار کیا کہ بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیاں ان کوششوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
سفیر عثمان جدون نے یوکرین میں جاری انسانی بحران، بے گھر ہونے والے خاندانوں، اور لاکھوں افراد کی زندگیوں پر پڑنے والے تباہ کن اثرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ، سعودی عرب اور ترکیہ کی سفارتی کوششوں، بشمول سلامتی کونسل کی قرارداد اور محدود جنگ بندی معاہدوں کے باوجود، تاحال مستقل امن قائم نہیں ہو سکا۔
سفیر جدون نے کہا کہ "امن صرف ایک سیاسی تقاضا نہیں، بلکہ ایک انسانی ضرورت ہے۔ دنیا کو تباہی سے بچانے کا واحد راستہ پرامن حل ہے، اور پاکستان ہر اس کوشش کی حمایت کرے گا جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار میں ہو، اور جو تمام فریقین کے قومی سلامتی مفادات کو مدنظر رکھے۔”

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button