پاکستاناہم خبریں

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی ٹیلیفونک گفتگو: امریکی حملوں کی مذمت، امت مسلمہ میں اتحاد پر زور

وزیراعظم نے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے ’’قانونی حقِ دفاع‘‘ کی حمایت کی اور کہا کہ عالمی برادری کو ایران کے جائز مؤقف کو تسلیم کرنا چاہیے۔

اسلام آباد/تہران : مشرق وسطیٰ کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے تناظر میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کے درمیان اتوار کو ایک اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے امریکی حملوں کی شدید مذمت کی، باہمی حمایت کا اعادہ کیا، اور مسلم دنیا میں اتحاد کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا۔
وزیراعظم آفس سے جاری کردہ تفصیلی پریس ریلیز کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے ایران پر امریکی فضائی حملوں کو نہ صرف ’’ناقابلِ قبول‘‘ قرار دیا، بلکہ ان حملوں کو بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔
’’پاکستان ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑا ہے‘‘
وزیراعظم نے گفتگو کے دوران ایرانی صدر سے کہا:’’پاکستان ایران کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ ہم برادر ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان حملوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہری تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔‘‘
شہباز شریف نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے ان جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا، جو IAEA کے تحفظات کے تحت رجسٹرڈ اور محفوظ ہیں، ایک انتہائی خطرناک پیش رفت ہے جو عالمی قوانین اور اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کا حوالہ: ایران کے دفاع کا حق
وزیراعظم نے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے ’’قانونی حقِ دفاع‘‘ کی حمایت کی اور کہا کہ عالمی برادری کو ایران کے جائز مؤقف کو تسلیم کرنا چاہیے۔
انہوں نے زور دے کر کہا:’’یہ وقت صبر، حکمت، اور سفارتی تدبر کا ہے۔ جنگ مسائل کا حل نہیں۔ امن کی راہ صرف بات چیت اور سفارت کاری کے ذریعے ممکن ہے۔‘‘
سفارت کاری اور اجتماعی کوششوں پر زور
وزیراعظم نے عالمی برادری، خاص طور پر مسلم دنیا پر زور دیا کہ وہ اس سنگین صورتحال کو پُرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے فوری اجتماعی کوششیں شروع کریں۔ انہوں نے پاکستان کے ’’تعمیری کردار‘‘ ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا:’’پاکستان ہمیشہ امن، استحکام، اور بین الاقوامی قانون کی بالادستی کے حق میں رہا ہے۔ ہم خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔‘‘
ایران کا شکریہ، مسلم دنیا میں اتحاد کی اپیل
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف، حکومتِ پاکستان، عوام اور عسکری قیادت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس نازک موقع پر ایران کی حمایت کی۔
ایرانی صدر کا کہنا تھا:’’پاکستان کے ساتھ ہمارے دیرینہ تعلقات صرف سفارتی نہیں بلکہ تہذیبی، ثقافتی اور روحانی بنیادوں پر قائم ہیں۔ موجودہ بحران میں پاکستان کی حمایت نے ایرانی قوم کا دل جیت لیا ہے۔‘‘
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امت مسلمہ کو اس نازک وقت میں متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ بیرونی مداخلت اور جارحیت کا مل کر مقابلہ کیا جا سکے۔
رابطے جاری رکھنے پر اتفاق
ٹیلیفونک گفتگو کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ دو طرفہ مشاورت اور قریبی رابطے آئندہ دنوں میں بھی جاری رہیں گے، تاکہ صورتحال کی روشنی میں باہمی حکمت عملی مرتب کی جا سکے۔
علاقائی امن کی سمت پاکستان کا متحرک کردار
یہ گفتگو اس وقت ہوئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگی ماحول پیدا ہو چکا ہے، اور امریکی حملے خطے کو ممکنہ طور پر ایک بڑی جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ اس صورتحال میں پاکستان کا محتاط، مگر واضح مؤقف خطے میں امن کے قیام کے لیے ایک اہم سفارتی قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پاکستان کی طرف سے امن، انصاف اور عالمی قانون کی بالادستی پر زور نہ صرف ایک جمہوری ذمہ داری ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ملک کی اعتدال پسند سفارتی پالیسی کی عکاسی بھی کرتا ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button