انٹرٹینمینٹ

بالی وڈ اداکارہ جیا خان کی موت کی تحقیقات مکمل، 10 برس بعد فیصلہ جمعے کو

جیا خان 3 جون 2013 کو اپنے گھر میں مُردہ پائی گئی تھیں اور اس واقعے میں اداکار ادتیا پنچولی کے بیٹے سورج پنچولی کے ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا گیا تھا۔

انڈین اداکارہ جیا خان کی موت کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں اور اس کیس کا فیصلہ جمعے کو سنایا جائے گا۔
انڈین میڈیا کے مطابق ممبئی کی ایک خصوصی عدالت جیا خان کی خود کشی سے متعلق کیس کا فیصلہ کل سنائے گی۔
جیا خان 3 جون 2013 کو اپنے گھر میں مُردہ پائی گئی تھیں اور اس واقعے میں اداکار ادتیا پنچولی کے بیٹے سورج پنچولی کے ملوث ہونے کا بھی الزام لگایا گیا تھا۔
جیا خان کی موت کیسے ہوئی؟
تین جون 2013 کے دن اداکارہ جیا خان نے ممبئی کے مضافات میں واقع اپنے گھر میں گلے میں پھندا ڈال کر مبینہ طور ہر خود کشی کر لی تھی۔
اداکارہ کی موت کے بعد اُن کی بہن کو کمرے سے چھ صفحات پر مشتمل ایک نوٹ خط تھا جس میں جیا اور ان کے بوائے فرینڈ سورج پنچولی کے درمیان تلخی کا بھی ذکر تھا۔
اس خط کی بنیاد پر سورج پنچولی کو اداکارہ کو خود کشی پر اُکسانے کے الزام میں ممبئی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد وہ یکم جولائی 2013 کو ممبئی کی ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہا ہوگئے تھے۔
اِس کے بعد جیا خان کی والدہ رابعہ خان نے ممبئی ہائی کورٹ سے کیس سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) بھیجنے کی درخواست کی تھی۔
انہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا تھا کہ ’ان کی بیٹی نے خودکشی نہیں کی بلکہ ان کا قتل ہوا ہے۔‘
اسی سلسلے میں 2014 میں ممبئی ہائی کورٹ نے تحقیقات کے لیے کیس سی بی آئی کے حوالے کر دیا تھا۔
دسمبر 2015 میں پیش کی جانے والی چارج شیٹ کے مطابق سی بی آئی نے سورج پنچولی پر سیکشن 306 کے تحت جیا خان کو خود کشی پر اُکسانے پر فرد جرم عائد کی تھی۔
رابعہ خان نے نے سی بی آئی عدالت کو بتایا تھا کہ ’سورج پنچولی جیا خان کو جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔‘
دوسری جانب سورج پنچولی نے عدالت کے سامنے 313 صفحات پر مبنی بیان جمع کروایا تھا جس میں اُن کا مؤقف تھا کہ ’ان کے خلاف تحقیقات اور چارج شیٹ من گھڑت تھی۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ’ پراسکیوشن کے گواہان نے اُن کے خلاف شکایت کنندہ رابعہ خان، پولیس اور سی بی آئی کی ایما پر گواہی دی۔‘
انڈین میڈیا کے مطابق جیا خان کی والدہ فیصلہ آنے سے ایک دن پہلے کچھ زیادہ پرامید نہیں نظر آئیں لیکن انہوں نے نرم لہجے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اپنی بچی کے ساتھ روحانی طور پر موجود ہوں، مجھے نہیں معلوم کہ فیصلہ کیا ہوگا، ہم سچ کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
دوسری جانب سورج پنچولی کی والدہ زرینہ وہاب نے کہا ہے کہ ’ہم نے فیصلے کے لیے 10 برس انتظار کیا۔ یہ وقت میرے بیٹے کے لیے ایک عذاب تھا۔ اس پورے وقت کے دوران ہمیں یقین تھا کہ خدا ہمارے بیٹے کے ساتھ انصاف کرے گا۔‘
ان کا مزید کہنا ہے کہ ’جب میرا بیٹا میری طرف دیکھتا ہے تو مجھے اُس کا درد محسوس ہوتا ہے۔ میں اس کی آنکھوں میں دیکھ نہیں پاتی۔ میں بے یارومددگار محسوس کرتی ہوں۔ مجھے پتا ہے میرا بیٹا بے قصور ہے۔ 10 سال لگ گئے ہیں مجھے پورا یقین ہے کہ میرے بیٹے کے ساتھ انصاف ہوگا کیونکہ وہ بے گناہ ہے۔‘
خیال رہے کہ جیا خان نے 2007 میں ریلیز ہونے والی فلم ’نیشبد‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ اس فلم میں ان کے ساتھ امیتابھ بچن بھی شامل تھے۔
اس کے بعد انہوں نے 2009 میں ریلیز ہونے والی عامر خان کی فلم ’گجنی‘ اور 2010 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہاؤس فل‘ میں بھی اہم کردار نبھائے تھے۔
سورج پنچولی بالی وڈ کے معروفد اداکار ادتیا پنچولی کے بیٹے ہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

Back to top button