بین الاقوامیتازہ ترین

یوکرینی جنگ کے خاتمے سے متعلق امریکی وفدفرانسیسی دارالحکومت پیرس پہنچ گیا

جنوب مشرقی یوکرین کے شہر دنیپرو میں روسی ڈرون حملے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے

ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور وزیر خارجہ مارکو روبیو آج پیرس میں اپنے یورپی ہم منصب رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ ان مذاکرات میں یوکرینی جنگ کے خاتمے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں جمعرات کے روز ہی پیرس میں امریکی وزیر خارجہ روبیو اور خصوصی مندوب وٹکوف سے ملاقات کرنے والے ہیں۔

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ کییف حکومت کا ایک وفد بھی یورپی یونین اور امریکی وفود سے ملاقات کے لیے پیرس میں موجود ہے۔

صدر زیلنسکی کے چیف آف سٹاف آندری یرماک نے سوشل میڈیا پر لکھا، ”میں ابھی پیرس پہنچا ہوں۔ ہم وزیر خارجہ آندری سائبیگا اور وزیر دفاع رستم عمروف کے ساتھ یہاں آئے ہیں۔‘‘ البتہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ فرانس میں ان کی کن رہنماؤں سے ملاقات ہونے والی ہے۔

کییف میں یوکرینی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق فریقین ممکنہ مکمل جنگ بندی، بین الاقوامی امن دستوں کی شمولیت اور یوکرین کے سکیورٹی فریم ورک کی مضبوطی جیسے اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

یوکرین میں جنگ بندی کی کوششیں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تین سالہ یوکرینی جنگ کو جلد ختم کرانے کے وعدے کیے ہیں اور اس سلسلے میں بعض کوششیں بھی ہوئی ہیں، تاہم ان کے باوجود ابھی تک کوئی خاص نتیجہ نہیں نکل پایا۔

یوکرین پر حملہ
یوکرین کے ایک علاقائی گورنر نے بتایا کہ بدھ کی شام کو جنوب مشرقی یوکرین کے شہر دنیپرو میں روسی ڈرون حملے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئےتصویر: State Emergency Service of Ukraine/AFP

ٹرمپ کے خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ جمعے کو سینٹ پیٹرزبرگ میں کریملن کے سربراہ کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ”مستقل امن‘‘ کے امکان کو تسلیم کرتے ہیں۔ امریکہ میں ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے وٹکوف کی صدر پوٹن سے یہ تیسری ملاقات تھی۔ وٹکوف نے اسی ہفتے پیر کے روز فوکس نیوز ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ ایک امن معاہدہ ”ابھرتا‘‘ ہوا دیکھ رہے ہیں۔

البتہ صدر پوٹن نے گزشتہ ماہ مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مسترد کر دیا تھا جبکہ کییف نے اس خیال کی حمایت کی تھی۔

یورپی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ پر اس بات کے لیے زور دیں گے کہ وہ روس پر غیر مشروط جنگ بندی پر رضا مندی کے لیے مزید دباؤ ڈالے۔

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کی کوشش کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کی انتظامیہ نے ماسکو کے ساتھ تعلقات کو تیزی سے بہتر بنانے کے لیے اقدام کیے ہیں۔

تاہم واشنگٹن کی ماسکو کے ساتھ بات چیت اس طرز کی رہی ہے کہ کییف پوری طرح سے الگ ہو گیا۔

گزشتہ فروری میں وائٹ ہاؤس میں اس گرما گرم بحث کے بعد سے ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تناؤ میں کوئی خاص کمی نہیں آئی، جس میں امریکی صدر نے روس کے ساتھ امن مذاکرات پہلے شروع نہ کرنے پر یوکرین کے صدر کی سرزنش کی تھی۔

وٹکوف
ٹرمپ کے خصوصی مندوب اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ جمعے کو سینٹ پیٹرزبرگ میں کریملن کے سربراہ کے ساتھ بات چیت کے بعد کہا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن ”مستقل امن‘‘ کے امکان کو تسلیم کرتے ہیں۔تصویر: Andrew Thomas/Nur Photo/IMAGO

روس کے یوکرین پر حملے جاری

یوکرین کے ایک علاقائی گورنر نے بتایا کہ بدھ کی شام کو جنوب مشرقی یوکرین کے شہر دنیپرو میں روسی ڈرون حملے میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہو گئے۔

گورنر کے مطابق ان حملوں سے کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔ میئر بورس فلاتوف نے کہا کہ ایک حملہ میونسپل دفاتر سے 100 میٹر کے اندر ہوا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے کم از کم 15 مکانات کو نقصان پہنچا۔

یوکرینی شہر سومے پر روسی میزائل حملہ، تیس سے زائد ہلاکتیں

شمال مشرقی یوکرینی علاقے خارکیف کے گورنر نے بھی روسی حملے کی اطلاع دی ہے اور کہا کہ ایک روسی میزائل حملے میں ایزیم قصبے میں دو افراد زخمی ہو گئے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button