
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے ساتھ
ایک انٹیلیجنس اہلکار نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کو بتایا، ”ہماری دفاعی تنصیبات ہائی الرٹ پر ہیں، تاہم فی الحال کسی براہ راست خطرے کا سامنا نہیں ہے۔‘‘

پاکستان مسلم دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور اس کی ایران کے ساتھ ایک طویل اور غیر محفوظ سرحد ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں حکام نے امریکی سفارت خانے اور دیگر شہروں میں امریکی قونصل خانوں کی سکیورٹی بھی ممکنہ احتجاج یا تشدد کے خدشے کے پیش نظر مزید سخت کر دی ہے۔
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایران سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے ان حملوں کو ”ناجائز‘‘ اور ”ایرانی خودمختاری کی صریح خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ ایکس پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے یہ بھی بتایا کہ ایران میں موجود ہزاروں پاکستانی زائرین کی فوری واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔