پاکستان پریس ریلیزاہم خبریں

لاہور میں گرو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی مرکزی تقریب مذہبی عقیدت و احترام سے منعقد، بھارتی یاتریوں کو اجازت نہ ملنے پر اظہارِ افسوس

گرو ارجن دیو جی جیسے عظیم رہنماؤں کی تعلیمات کو خراج تحسین پیش کرنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے

(سید عاطف ندیم-پاکستان): سکھ مذہب کے پانچویں گورو، گرو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کی مرکزی تقریب لاہور کے تاریخی گوردوارہ ڈیرہ صاحب میں مذہبی عقیدت، احترام اور بین المذاہب ہم آہنگی کے جذبے کے تحت منعقد کی گئی۔ اس روحانی تقریب کا اہتمام متروکہ وقف املاک بورڈ نے وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے تعاون سے کیا، جس میں پاکستان بھر سے آئے ہوئے سکھ عقیدت مندوں، سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ارکان، اور مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کا ماحول نہایت روحانی، پرامن اور بین المذاہب احترام کی عکاسی کرتا رہا۔ شرکاء نے گوردوارے میں گرو ارجن دیو جی کی تعلیمات کو یاد کرتے ہوئے خصوصی دعائیں کیں اور شبد کیرتن کیا۔
گرو ارجن دیو جی کی قربانی انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے: ڈاکٹر ساجد محمود چوہان
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ ڈاکٹر ساجد محمود چوہان نے کہا کہ گرو ارجن دیو جی کی شہادت رواداری، سچائی، اور بین المذاہب ہم آہنگی کی اعلیٰ ترین مثال ہے۔ انہوں نے اپنی جان دے کر ثابت کیا کہ مذہبی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
ڈاکٹر ساجد چوہان نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان کی جانب سے گرو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کے موقع پر بھارتی سکھ یاتریوں کے لیے مکمل انتظامات کیے گئے تھے جن میں ریڈ کارپٹ استقبال، قیام و طعام، سیکیورٹی، اور طبی سہولیات شامل تھیں۔ تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سکھوں کے مقدس مقامات کا محافظ ہے اور ہمیشہ ان کی خدمت کے لیے کوشاں رہے گا۔ گرو ارجن دیو جی جیسے عظیم رہنماؤں کی تعلیمات کو خراج تحسین پیش کرنا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔

پاکستان اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کرتا ہے: سردار رمیش سنگھ اروڑہ
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور بین المذاہب ہم آہنگی کے علمبردار سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اقلیتوں کو نہ صرف مذہبی آزادی حاصل ہے بلکہ ان کے مقدس مقامات کی مکمل دیکھ بھال اور تحفظ کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت کے رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روکنا انتہائی افسوسناک اور مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے جتھہ داروں سے اپیل کی کہ وہ اپنے جتھوں کے ہمراہ پاکستان آئیں، مذہبی رسومات ادا کریں اور گوردواروں کی خوبصورتی کو دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ گرو ارجن دیو جی کے شہیدی دن کے موقع پر پاکستان میں سکھوں کے لیے جو انتظامات کیے گئے ہیں، وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان اقلیتوں کے مذہبی جذبات کا احترام کرتا ہے۔
بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت
تقریب میں شریک مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس بات پر زور دیا کہ گرو ارجن دیو جی کی قربانی صرف سکھ برادری ہی نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ایک پیغام ہے۔ انہوں نے اس موقع پر پاکستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ایسے مواقع دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے اور امن کا پیغام دینے کے لیے اہم ہیں۔
مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی پر بھارتی یاتریوں کی آمد کی امید
شرکاء نے امید ظاہر کی کہ آئندہ مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی کے موقع پر بھارتی حکومت اپنے رویے پر نظرثانی کرے گی اور سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت دے گی تاکہ مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے حکومتِ پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح سکھ مت کے مقدس مقامات کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے، وہ قابلِ تحسین ہے۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button