یورپاہم خبریں

ڈارک نیٹ پر جرمن سیاستدانوں کے سروں کی قیمت: ملزم گرفتار

ڈارک نیٹ انٹرنیٹ کے ایسے پوشیدہ حصے کو کہتے ہیں، جسے عام طور پر مجرمانہ سرگرمیوں یا ان کے لیے رابطوں کی خاطر استعمال کیا جاتا ہے۔

مقبول ملک ، ڈی پی اے اور اے ایف پی کے ساتھ

جرمن حکام نے ایک ایسے مشتبہ ملزم کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے ڈارک نیٹ پر ملکی سیاستدانوں پر مہلک حملوں کی وکالت کرتے ہوئے ایک ہٹ لسٹ بنائی تھی اور سیاسی شخصیات کے سروں کی قیمت کا اعلان بھی کیا تھا۔

ڈارک نیٹ انٹرنیٹ کے ایسے پوشیدہ حصے کو کہتے ہیں، جسے عام طور پر مجرمانہ سرگرمیوں یا ان کے لیے رابطوں کی خاطر استعمال کیا جاتا ہے۔

ڈارک نیٹ کے استعمال کی ایک علامتی تصویر
ڈارک نیٹ انٹرنیٹ کا وہ پوشیدہ حصہ ہے، جسے مجرمانہ سرگرمیوں یا ان کے لیے رابطوں کی خاطر استعمال کیا جاتا ہےتصویر: pa/Karl-Josef Hildenbrand/dpa/picture alliance

جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے فیڈرل پراسیکیوٹرز آفس کا حوالہ دہتے ہوئے لکھا ہے کہ اس پولستانی جرمن ملزم نے ڈارک نیٹ پر قائم کردہ اپنے پلیٹ فارم پر سرکردہ سیاسی اور عوامی شخصیات کے ناموں کی ایسی فہرستیں بھی بنا رکھی تھیں، جنہیں  نشانہ بنایا جانا تھا۔

ملزم کی طرف سے شائع کردہ موت کی سزائیں

جرمن دفتر استغاثہ کے مطابق اس ملزم نے ڈارک نیٹ پر اپنی تیار کردہ ہٹ لسٹوں کے ساتھ ساتھ ”موت کی سزاؤں سے متعلق ایسے حکم نامے بھی شائع کیے تھے، جو اس نے خود ہی سنائی تھیں اور جو فیصلے اس نے خود ہی لکھے تھے۔‘‘

کارلسروہے میں وفاقی جرمن دفتر استغاثہ کے نام کی تختی
کارلسروہے میں وفاقی جرمن دفتر استغاثہ کے نام کی تختیتصویر: Uli Deck/dpa
جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے بے کے اے کا لوگو
جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے بے کے اے کا لوگوتصویر: Boris Roessler/dpa/picture alliance

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس مشتبہ ملزم نے ڈارک نیٹ پر اپنے پلیٹ فارم پر نہ صرف ہٹ لسٹوں میں موجود ممکنہ اہداف کے بارے میں حساس ذاتی معلومات بھی شائع کی تھیں بلکہ وہاں ایسی ہدایات بھی شائع کی گئی تھیں کہ نجی طور پر کوئی بم یا دیگر دھماکہ خیز آلات کیسے تیار کیے جا سکتے ہیں۔

اس مشتبہ ملزم کو جرمنی کے مغربی شہر ڈورٹمنڈ سے پیر 10 نومبر کی رات گرفتار کیا گیا۔

ملزم پر عائد کردہ الزامات

جنوبی جرمنی کے شہر کارلسروہے میں قائم وفاقی دفتر استغاثہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس ملزم پر جو الزامات عائد کیے گئے ہیں، ان میں دہشت گردی کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے، انتہائی سنجیدہ نوعیت کے مجرمانہ تشدد کےارتکاب کی دعوت دینے، ریاستی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے اور لوگوں کے ذاتی کوائف اس طرح عام کر دینے سے متعلق الزامات شامل ہیں، جو عوامی زندگی کو خطرے میں ڈال دے۔

ملزم نے اپنی طرف سے ڈارک نیٹ پر جاری کردی کردہ ہٹ لسٹوں کے ساتھ کرپٹو کرنسیوں (تصویر) کی صورت میں عطیات کی اپیل بھی کی تھی
ملزم نے اپنی طرف سے ڈارک نیٹ پر جاری کردی کردہ ہٹ لسٹوں کے ساتھ کرپٹو کرنسیوں (تصویر) کی صورت میں عطیات کی اپیل بھی کی تھیتصویر: Ulrich Baumgarten/picture alliance

چونکہ فیڈرل پراسیکیوٹرز آفس کا ہیڈکوارٹر کارلسروہے میں ہے، اس لیے کارلسروہے ہی کی ایک عدالت کو آج منگل کے روز یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا ملزم کو پولیس کی تفتیشی تحویل میں دے دیا جائے۔

اس ملزم نے، جس کا نام جرمن پرائیویسی لاء کی وجہ سے صرف مارٹن ایس بتایا گیا ہے، ڈارک نیٹ پر اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تھی۔ اس کی گرفتاری کے لیے پیر کی رات مارے گئے چھاپے میں جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے بی کے اے کے اہلکاروں اور اسپیشل فورسز نے حصہ لیا۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button