کاروبار

چین نے بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی لگا دی

ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل، بھارتی آٹو انڈسٹری خطرے میں

بیجنگ/نئی دہلی – چین نے بھارت کو نایاب دھاتوں (Rare Earth Elements) کی برآمد پر اچانک پابندی عائد کر دی ہے، جس کے نتیجے میں بھارتی الیکٹرک وہیکلز (EVs) اور روایتی آٹو مینوفیکچرنگ انڈسٹری شدید متاثر ہو سکتی ہے۔ چین کا یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان جغرافیائی اور تجارتی کشیدگیاں بڑھ رہی ہیں۔
ان نایاب دھاتوں میں نیوڈیمیم، پراسیوڈیمیم اور ڈیسپروسیم شامل ہیں، جو خاص طور پر ای وی موٹرز کے میگنٹس، ونڈ ٹربائنز، اور دفاعی ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتے ہیں۔ بھارت کی بڑھتی ہوئی الیکٹرک وہیکل مارکیٹ ان دھاتوں پر حد درجہ انحصار کرتی ہے، اور اب اس پابندی سے پوری سپلائی چین درہم برہم ہو سکتی ہے۔
بھارت کی وزارت تجارت و صنعت نے اس فیصلے کو "انتہائی تشویشناک” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت متبادل سپلائی ذرائع تلاش کرنے کے لیے فوری اقدامات کر رہی ہے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق:”ہم آسٹریلیا، ویتنام اور افریقی ممالک سے متبادل سپلائرز سے رابطہ کر رہے ہیں تاکہ ان دھاتوں کی درآمد جاری رکھی جا سکے۔”
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس پابندی کا دورانیہ طویل ہو گیا تو بھارت میں ای وی گاڑیوں کی پیداوار سست ہو سکتی ہے، جس سے نہ صرف ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے اہداف متاثر ہوں گے بلکہ لاکھوں ملازمتیں بھی خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔
چین دنیا کے نایاب دھاتوں کی پیداوار کا تقریباً 60 فیصد فراہم کرتا ہے، اور یہ اجزاء عالمی ٹیکنالوجی انڈسٹری کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں۔ مبصرین کا خیال ہے کہ چین اس پابندی کو ایک "اسٹریٹیجک ہتھیار” کے طور پر استعمال کر رہا ہے، تاکہ بھارت پر دباؤ ڈالا جا سکے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارت اس نئی چیلنج کا کس طرح مقابلہ کرتا ہے اور آیا یہ بحران، مقامی ریئر ارتھ مائننگ اور پراسیسنگ انڈسٹری کو ترقی دینے کا موقع بن سکتا ہے یا نہیں۔

مزید دکھائیں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button