
وسیم اکرم کا مجسمہ تنقید کی زد میں، سابق کپتان کا مثبت ردعمل
"مجسمہ بنانے والے کو کریڈٹ دینا چاہیے، اس کوشش پر اور جو جو اس میں شامل رہا ہے انہیں فل مارکس دینے چاہئیں۔"
سید عاطف ندیم-پاکستان، وائس آ ف جرمنی
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈری فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے نیاز اسٹیڈیم، حیدرآباد میں اپنے مجسمے سے متعلق سوشل میڈیا پر جاری بحث پر تبصرہ کرتے ہوئے مثبت رویہ اختیار کیا ہے۔
وسیم اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک مزاحیہ تبصرہ کرتے ہوئے اپنے مجسمے کے ساتھ ایک چیتے کے مجسمے کی تصویر شیئر کی اور لکھا:”میرا مجسمہ یقیناً اس چیتے سے بہتر ہے۔”
"آئیڈیا کی اہمیت زیادہ ہے” – وسیم اکرم
انہوں نے مزید کہا کہ:”نیاز اسٹیڈیم حیدر آباد میں لگائے گئے میرے مجسمے کے حوالے سے بہت باتیں ہو رہی ہیں، میرے خیال میں آئیڈیا کی زیادہ اہمیت ہوتی ہے۔”
اکرم نے مجسمہ بنانے والے مجسمہ ساز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ:
"مجسمہ بنانے والے کو کریڈٹ دینا چاہیے، اس کوشش پر اور جو جو اس میں شامل رہا ہے انہیں فل مارکس دینے چاہئیں۔”
سوشل میڈیا پر شدید تنقید
وسیم اکرم کے مجسمے کی تصاویر حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھیں۔ شائقین کرکٹ اور صارفین نے مجسمے کی شکل و شباہت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لیجنڈری کرکٹر سے مشابہت نہیں رکھتا، بلکہ یہ کسی ہالی ووڈ ایکشن ہیرو جیسا معلوم ہوتا ہے۔
یہ مجسمہ آئی سی سی ورلڈکپ 1999ء کی پاکستانی جرسی پہنے وسیم اکرم کے مشہور بالنگ ایکشن کو ظاہر کرتا ہے، لیکن مجسمے کے چہرے کی بناوٹ نے مداحوں کو مایوس کیا۔
وسیم اکرم کا کیریئر: ایک تاریخ ساز سفر
وسیم اکرم کو "سوئنگ کے سلطان” کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے 1984ء سے 2003ء تک پاکستان کی نمائندگی کی اور دنیا بھر میں اپنی خطرناک سوئنگ بولنگ سے شہرت حاصل کی۔
ٹیسٹ وکٹیں: 414
ون ڈے وکٹیں: 502
1992ء ورلڈ کپ: پاکستان کی تاریخی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا
1999ء ورلڈ کپ: ٹیم کے کپتان رہے، پاکستان فائنل تک پہنچا
مداحوں کا مطالبہ: مجسمے کو بہتر بنایا جائے
اگرچہ وسیم اکرم نے خود تنقید کو خوش اسلوبی سے لیا، لیکن سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ مجسمے کو مزید بہتری سے آراستہ کیا جائے تاکہ یہ لیجنڈری کھلاڑی کی حقیقی عظمت کی نمائندگی کر سکے۔
وسیم اکرم نے اپنی مثبت سوچ اور حس مزاح سے ثابت کیا کہ وہ نہ صرف ایک عظیم کرکٹر بلکہ ایک بڑے انسان بھی ہیں، جو تنقید کو برداشت کرنے اور دوسروں کی کوششوں کو سراہنے کا ہنر جانتے ہیں۔