
ہم سب جوانمردی سے لڑیں گے، پاکستان کو محفوظ بنائیں گے اور ملک کی خدمت کریں گے،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے مزید کہا کہ مقدمات کا سامنا کرنے والے پولیس ملازمین کے لیے لیگل ایڈ فنڈ بنایا گیا ہے، کسی پولیس افسر کو مقدمہ کے لیے بیوی کا زیور نہیں بیچنا پڑھے گا،کانسٹیبل کی ویلفیئر پر 120کروڑ روپے سے زائد خرچ کررہے ہیں
راولپنڈی پاکستان(نمائندہ وائس آف جرمنی):تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز راولپنڈی آمد پر فورس سے خطاب کیا،آرپی او راولپنڈی سید خرم علی، سی پی او رارولپنڈی سید خالدہمدانی، ڈی پی اوز اٹک، جہلم، چکوال، ایس ایس پی سپیشل برانچ، ایس پی پٹرولنگ، ریجنل آفیسر سی ٹی ڈی، چیف ٹریفک آفیسر، ریجن کے دیگر سینئر افسران ایس پیز، ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوز اور تمام یونٹس کی شرکت۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ راولپنڈی سیف سٹی اتھارٹی سمیت تمام پراجیکٹس پر کام یقینی بنایا جائے گا، چارج سنبھالا تو سپاہی سے ڈی ایس پی تک سینکڑوں پروموشنز تاخیر کا شکار تھیں، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کاروائی کے دوران پولیس اہلکار پر مقدمہ ہو جائے تو بیوی کا زیورتک بیچناپڑتا تھا، چارج سنبھالنے کے بعد شہدا سے ملنے گیا تو بیشتر کے پاس اپنی چھت نہ تھی،شہیدوں کے بچوں کی بھرتی کے قوانین سخت تھے، ترامیم اور ویلفیئر کی بہت گنجائش تھی، شہداء کے بچوں کی بھرتی میں حائل بے جا رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہے،الحمداللہ آج خوشی سے کہہ سکتا ہوں کہ شہداء کے تمام بچوں کو بھرتی کیا جارہا ہے، 2017 سے پہلے کے شہدا کو گھر نہ ملے اس کے لیے بھی ہمیں کچھ کرنا ہے، ایسے شہداکی فیملیزکی دیکھ بھال کیلئے اپنے وسائل سے انڈوومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے مزید کہا کہ مقدمات کا سامنا کرنے والے پولیس ملازمین کے لیے لیگل ایڈ فنڈ بنایا گیا ہے، کسی پولیس افسر کو مقدمہ کے لیے بیوی کا زیور نہیں بیچنا پڑھے گا،کانسٹیبل کی ویلفیئر پر 120کروڑ روپے سے زائد خرچ کررہے ہیں،اس سے زیادہ پیسے دیں گے،فورس کا مورال بلند کرنے کیلئے 20کروڑانعام دیا، آئندہ بھی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے،میرے نزدیک لیڈر شپ یہ ہے کہ مستقبل کے لیے لیڈر تیار کیا جائے، لیڈر شپ یہ نہیں کہ افسر کا دفتر عالی شان ہو، ماتحت کا دفتر مخدوش ہو،لیڈر شپ خداکے خوف اور سب کو برابر عزت دینے میں ہے، ایس ایچ اوز اور دیگر افسران کو اپنی فورس سے رابطہ بڑھانا ہو گا،گذشتہ چار ماہ میں پولیس فورس میں ریکارڈ پروموشنز کی گئیں، پٹرولنگ پولیس میں پروموشن اسی ہفتے ہو گی،وزیر اعلیٰ اور چیف الیکشن کمیشن کا شکر گزار ہوں جنہوں نے پروموشن کی اجازت دی،پولیس فورس کی 90فیصد ہیلتھ سکریننگ مکمل کی گئی، اگلے مرحلے میں ملازمین کے اہل خانہ کی سکریننگ کروائیں گے، 16ہزار سے زائد افسر ان وا ہلکار امراض میں مبتلا ہیں جن کا بہترین اداروں سے علاج کروائیں گے،میں بطور آئی جی پنجاب فورس کے ہر شخص کو جوابدہ ہوں،ہم آپ سے خدمت خلق کیلئے نیا عزم و حوصلہ چاہتے ہیں، اپنے جذبے کو ختم نہ ہونے دیجیے گا، پنجاب پولیس میں جزا اور سزا کسی بھی دوسرے محکمہ سے کہیں سخت ہے،جہاں غلطی ہو گی وہاں احتساب بھی ہو گا، ہم سب جوانمردی سے لڑیں گے، پاکستان کو محفوظ بنائیں گے اور ملک کی خدمت کریں گے۔